یہ بات زہرا ارشادی نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کی سائنس ، ٹکنالوجی اور انوویشن اسمبلی کے چھٹے سالانہ اجلاس میں کہی۔
انہوں نے کرونا کی وبا کے عالمی بحران سے نمٹنے میں سائنس اور ٹکنالوجی کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس کو ترقی اور پیشرفت کے حصول کے لئے ممالک کو دستیاب اہم ٹولز میں سے ایک سمجھا۔
انہوں نے ترقی پذیر ممالک کے لئے صلاحیت پیدا کرنے اور سائنس و ٹکنالوجی کے میدان میں علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی امتیازی سلوک یا سیاسی تحفظات سے قطع نظر ، ٹیکنالوجی اور علم کی منتقلی کو ترجیح بننی چاہئے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ خاص طور پر نئی ٹکنالوجیوں کے میدان میں اہم ہے ، کیوں کہ اس طرح کی ٹکنالوجیوں تک رسائی کے بغیر ، کورونا کی وبا کا مقابلہ کرنے ، ترقی کی طرف بڑھنے کی کسی بھی کوشش کو بڑی رکاوٹوں اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کا چھٹا اجلاس 4 سے 5 مئی تک نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ہوا۔
یہ سربراہی اجلاس ہر سال اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے صدر کی طرف سے سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے میں ممالک کے تعاون پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے انعقاد کیا جاتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ