امریکی پابندیوں نے ایران میں کورونا سے نمٹنے کے طبی ساز و سامان کی فراہمی میں رکاوٹیں حائل کی ہیں

تہران، ارنا- ایرانی مرکزی بینک کے سربراہ نے کہا ہے جب کورونا سے نمٹنے کیلئے ہمیں طبی ساز و سامان کی ضرورت تھی تب امریکی یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں نے ان طبی سہولیات کی فراہمی میں رکاوٹیں حائل کیں۔

ان خیالات کا اظہار "عبد الناصر ہمتی" نے آج بروز منگل کو مشرق وسطی اور وسطی ایشیاء (ایم سی ڈی) ممالک کے مرکزی بینکوں کے سربراہوں کے ورچوئل اجلاس، جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے موسم بہار کے اجلاس کے سائیڈ میٹنگز کے سلسلے میں ہیں، کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جب ہمیں کورونا سے نمٹنے کیلئے طبی ساز و سامان کی ضرورت تھی تب امریکی یکطرفہ اورغیر قانونی پابندیوں نے ان طبی سہولیات کی فراہمی میں کاروٹیں حائل کیں۔

ہمتی نے کہا کہ ایران نے کورونا ویکسینیشن اور کورونا ویکسین کی درامد کیلئے اقدامات شروع کردیئے ہیں؛ لیکن تاحال کورونا ویکسین تک مکمل اور وسیع رسائی نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکی پابندیوں سے متعلق کئی شبہات ہیں لیکن ایران میں ویکسین کو مقامی طور پر تیار کرنے کیلئے اچھے اقدامات کیے گئے ہیں۔

ایرانی مرکزی بینک کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ ویکسین ایک عوامی مصنوع ہے اور پوری دنیا میں سب کی ویکسینیشن ضروری ہے تاکہ جلد از جلد اس وبا پر قابو پاسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جن ممالک کے پاس، ضرورت سے زائد ویکسین ہیں تو ہم ان ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان کو دیگر ممالک تک پہنچادیں اور ہم اعلی آمدنی والے ممالک سے کواکس پروگرام کی حمایت کرنے کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔

ہمتی نے کہا کہ ایرانی تیل کی برآمدات کو امریکی پابندیوں کی وجہ سے نقصانات کا سامنا ہوا، لیکن  نان آئل مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کا ریکارڈ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نان ائل برآمد کنندگان کے وسائل کو استعمال کرنے کے علاوہ، ایران کے مرکزی بینک نے گزشتہ سال کے دوران اپنے بنیادی وسائل، ادویات اور طبی سامان کی فراہمی کے لئے 10 ارب ڈالر مختص کیے ہیں۔

ہمتی نے حالیہ دنوں میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے اجلاس کے موقع پر کہا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اب تک 85 ممالک کو 100 بلین ڈالر سے زیادہ کا قرض دیا ہے؛ اس فنڈ نے مناپ خطے کے ممالک کو تقریبا 16 بلین ڈالر کا قرض دیا ہے، لیکن ہنگامی فنڈز کی درخواست کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک یعنی ایران کو ابھی تک بغیر کسی منطقی وجے کے کوئی سہولیات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ 15 اکتوبر 2020ء کی سرکاری نوٹ میں، یو ایس گروپ کے سی ای او کو ہدایت دی گئی کہ وہ اس سہولت کے حصول کیلئے ایران کی درخواست کی مخالفت کریں؛ اس طرح، ایک ملک کی خواہش، دوسرے ملک کو کووڈ 19 بیماری کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے درکار مالی وسائل سے محروم رکھتی ہے۔

ایرانی مرکزی بینک کے سربراہ نے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کیخلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ توقع کی جاتی ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، امریکہ کیجانب سے کسی بھی طرح کے امتیازی سلوک، دخل اندازی یا دباؤ کے بغیر جلد سے جلد ایران کی قانونی درخواست کا جواب دے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .