ایرانی نیوی کے شعبے تعلقات عامہ کے مطابق، منصوبوں کے فریم ورک کے اندر، ایران کے پہلے نیول ڈسٹرکٹ کے ملازمین کے متعدد خاندانوں نے پاکستان کے ڈسٹرائر کا دورہ کرتے ہوئے اس کی صلاحیتوں کا قریب سے معائنہ کیا۔
ایرانی فوج کے پہلے نیول ڈسٹرکٹ کے کمانڈر ایڈمیرل "جعفر تذکر" نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سمندری معلومات اورعلم کے تبادلے کیلئے مشترکہ اجلاسوں اور مشقوں کے انعقاد سے یہ ظاہر ہوتی ہے کہ اسٹریٹجک آبنائے ہرمز اور شمالی بحر ہند میں سلامتی اور امن صرف اس خطے کے ممالک کی مدد سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے پاک بحری بیڑے کے کمانڈر سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی اور پاکستانی فوج کی دو بحری فوجوں کے مابین ان باہمی رابطوں کا مقصد، فوجی تعلقات کو مستحکم کرنا اور مشترکہ بحری مشقوں کے ڈیزائن اوران کے نفاذ کیلئے دونوں فریقوں کے تسلیم کردہ طریقہ کار کو حاصل کرنا ہے۔
پاک بحریہ بیڑے کی کمانڈر ایڈمیرل "خان محمود آصف" کہا کہ ایران کے بحری دورے، دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات کو مزید گہرا کرتے ہیں؛ اس طرح کے دوروں سے خصوصی تجربات کی منتقلی کے علاوہ، دونوں ممالک کے مابین صلاحیتوں میں اضافے اور تجربات کی منتقلی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی بحریہ کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانا اور مشترکہ مشقیں کرنا، بندرعباس میں پاک بحری بیڑے کی آمد کے دو اہم مقاصد ہیں؛ خلیج فارس میں سیکیورٹی کا قیام جو دنیا کی سب سے اہم بین الاقوامی شاہراہ ہے ایران اور پاکستان کے لئے بہت اہم اور ضروری ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ