یہ بات "کاظم غریب آبادی" نے ہفتہ کے روز بورڈ آف گورنرز پر فیصلہ سازی کے عمل کو معطل کرنے کے تین یورپی ممالک کے بیان کے حوالے سے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک نے دعوی کیا ہے کہ ایسا کرنے سے انہوں نے ایران اور آئی اے ای اے کو ایک اور موقع فراہم کیا ہے کہ وہ کچھ مسائل پر اپنا کام جاری رکھیں اور کسی بھی وقت بورڈ آف گورنرز کے غیر معمولی اجلاس کی درخواست کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
غریب آبادی نے کہا کہ ہمیں یہ کہنا ضروری ہے کہ در حقیقت ان تینوں ممالک کو ایک طرف جوہری معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں سے عدم پابندی اور عدم تعمیل کی روشنی اور دوسری طرف ایران اور IAEA کے درمیان سفارت کاری اور تعاون کی فضا کو تباہ نہ کرنے کے لئے ایک اور موقع ملا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ قرارداد کے عمل کو روکنا سفارتکاری اور فعال مزاحمت کا نتیجہ ہے اسی طرح ایرانی پارلیمنٹ کے حالیہ قانون کی روشنی میں جوہری میدان میں نمایاں پیشرفت بھی ہے، لہذا ، ہم کسی بھی مرحلے اور وقت پر ایران کے خلاف کسی بھی قرارداد کے بانیوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر آپ محاذ آرائی کی راہ پر واپس آنا چاہتے ہیں تو اسلامی جمہوریہ ایران خاص طور پر ایٹمی ٹیکنالوجی کے میدان میں سخت ردعمل دینے کے لئے تیار ہے۔
کچھ ذرائع ابلاغ نے گذشتہ ہفتے یہ اطلاع دی تھی کہ امریکہ اور جوہری معاہدے میں باقی تین یورپی ممالک IAEA بورڈ آف گورنرز کے پاس ایک مسودہ قرارداد پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے تحت اپنی رضاکارانہ کارروائیوں کو معطل کرنے پر ایران کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔
تاہم اس فریقین جمعرات کو اپنے فیصلوں سے دستبردار ہوگئیں اور غریب آبادی کے مطابق ، کونسل کے اجلاس میں "عقلیت" غالب رہی۔
جوہری معاہدے کے تین یورپی ممبر ممالک (برطانیہ ، جرمنی اور فرانس) نے پھر ایک بیان جاری کیا جس میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے مابین طے پانے والے معاہدے کے نتیجے میں ایران کے خلاف قرارداد کے عمل کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے جوہری معاہدے سے اپنی وابستگی کا اعلان کیا اور کہا کہ اس معاہدے پر عمل درآمد سب کی سلامتی کے مفاد میں ہوگا۔
غریب آبادی نے اپریل میں آئی اے ای اے کے تکنیکی عملے کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یورپی اور ان کا میڈیا اس مسئلے کو قرارداد روکنے کے عمل میں اپنے لئے ایک مراعات کے طور پر سمجھنا چاہتا ہے۔ اگر وہ اس مسئلے کو قرارداد کے جواز پیش کرنے کے لئے اپنی ساکھ کے تحفظ کے لئے ایک راستہ کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں ، لیکن ہمیں اس بات پر زور دینا ہوگا کہ تہران میں حالیہ مشترکہ معاہدے کے بعد سے آئی اے ای اے کے ساتھ کوئی نیا انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ ہم نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں کہا تھا حفاظتی اقدامات کے میدان میں دونوں فریقین کے درمیان باہمی تعامل کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے اور موجودہ تعلقات کے تسلسل میں ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
یورپی ٹروئیکا نے خود کو قرارداد کے عمل کو روکنے کا موقع فراہم کیا: ایران
6 مارچ، 2021، 3:24 PM
News ID:
84254336
لندن، ارنا - ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں ایران کے مستقل سفیر اور نمائندے نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے تین یورپی ممالک (برطانیہ ، فرانس اور جرمنی) ، نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز پر فیصلہ سازی کے عمل کو معطل کرکے خود کو ایک اور موقع فراہم کیا۔
متعلقہ خبریں
-
یورپی ٹروئیکا جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ پر واپس آئيں: ایران
تہران، ارنا – ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ توقع کی جارہی ہے کہ …
-
بورڈ آف گورنرز میں عقلیت پسندی غالب ہوگئی: ایران
تہران، ارنا - ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں ایران کے مستقل نمائندے اور سفیر نے بین الاقوامی…
آپ کا تبصرہ