یہ بات "النا اسکارینچی" نے منگل کے روز اطالوی "نگاہ" نامی ویب سائٹ کی بانی کو ایرانی فن اور ثقافت کا تعارف کروانے کے موقع پر ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اس سال ہم دو اطالوی خواتین کے ساتھ کام کر رہی ہیں جو ایران میں مقیم ہیں۔ کئی مہینوں ہم ترجمہ کررہی تھی اور پتہ چلا کہ اٹلی میں فوٹوگرافی جیسے خوبصورت اور موثر ایرانی فن کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ لہذا ہم نے ایک ویب سائٹ بنانے کا فیصلہ کیا تاکہ ہم دوسروں کی مدد سے ایرانی فن کو متعارف کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سائٹ فوٹو گرافی اور ان فنکاروں اور متنوں پر ہے جن کا ہم نے ترجمہ کیا ہے اور یہ اٹلی میں ایک نیا کام ہے۔
اسکارینچی نے اس بارے میں کہا کہ کس طرح دلچسپی اور فارسی زبان سیکھنے پر ہے، ہم نے پہلے عربی کی تعلیم حاصل کی اور کچھ مہینوں سے ترکی میں رہا۔ ہم نے وہاں کچھ ایرانیوں سے ملاقات کی اور ہمیں احساس ہوا کہ ایران پر کچھ نہیں معلوم تھا اور مختلف زبانوں میں اپنی دلچسپی کی وجہ سے ، ہم نے بھی فارسی سیکھنے کا فیصلہ کیا۔ اسی وجہ سے ، ہم اٹلی واپس آیا اور لاتزیو کے علاقے سے وظیفہ حاصل کیا اور دہخدا انسٹی ٹیوٹ میں فارسی زبان سیکھنے تہران آیا۔ اس وقت ، میں اطالوی سفارت خانے میں بھی اطالوی زبان سکھاتا تھا اور مجھے ایران میں فارسی سیکھنے اور بولنے کے زیادہ مواقع ملتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ تہران آنے سے پہلے ، میں ایران سے واقف نہیں تھی اور نہ ہی میں نے میڈیا میں ایرانیوں سے سنا تھا۔ بالکل ، میں بہت شوقین ہوں اور اسی وجہ سے میں نے ایران کو بہتر سے جاننے کا فیصلہ کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
تہران، ارنا – ایک اطالوی فارسی مترجم نے کہا ہے کہ ہمارےے خیال میں اٹلی میں ایران کا علم گزشتہ چند برسوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر اور بہتر ہوچکا ہے اور اس میں کوئی منفی نظریہ نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ