ان خیالات کا اظہار "علی اصغر خاجی" نے اتوار کے روز اسپوٹنک نیوزایجنسی سے انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے شام سے ایرانی فوجیوں کے انخلا سے متعلق کہا کہ تہران کو شام سے اپنی افواج کے انخلا کے لئے کوئی پیغام موصول نہیں ہوا ہے اور ہم شامی حکومت کی درخواست پر وہاں موجود ہیں اور جب تک شامی عوام اور حکومت چاہیں گے ہماری فوجیں شام میں سرگرم ہوں گی۔
خاجی نے کہا کہ وہ جو غیر قانونی طور پر شام میں موجود ہیں ان کو اس ملک سے باہر نکلنا ہوگا؛ شامی علاقوں کو قومی خودمختاری اور شامی حکومت کی زیر قیادت ہونی چاہیے، جو وہاں سلامتی قائم کرتی ہے۔
انہوں نے شام میں جن علاقوں میں ایرانی اور حزب اللہ کی فوجیں موجود ہیں، پر صہیونی ریاست کے متواتر حملوں سے متعلق کہا کہ صیہونی حکومت کی نوعیت ابتدا ہی سے ہی خطے میں فطری طور پر معاندانہ اور جابرانہ رہی ہے اور وہ فلسطینی عوام اور ہمسایہ ممالک کے خلاف ہیں۔
خاجی نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب شام کی حکومت دہشت گردوں سے لڑ رہی ہے تو اس وقت ناجائز صہیونی ریاست دہشت گردوں کی مدد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام میں ایرانی فوجیوں کی موجودگی کا مقصد، داعش اور دہشتگرد گروہوں کیخلاف مقابلہ کرنا ہے لیکن اگر صہیونی حکومت کو ریڈ لائن کی کراسنگ کا ارادہ ہے تو اس کو فیصلہ کن رد عمل کا سامنا ہوگا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ