ان خیالات کا اظہار "زبیدہ جلال" نے آج بروز ہفتے کو ریمبدان سرحد کے افتتاحی تقریب کے موقع پر صحافیوں کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی حکومت، سرحدی لین دین میں اضافے سمیت سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے جلدی سے پیشین سرحدی بازار کو باضابطہ طور پر کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
زبیدہ جلال نے کہا کہ کہ ریمبدان سرحدی بازار کے افتتاح سے تجارتی تعلقات میں اضافے سمیت علاقے کے امن اور سلامتی میں اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ ایران اور پاکستان کے مابین دوسری سرحدی گزرگاہ ریمدان گبد کا آج بروز ہفتے کو باضابطہ افتتاح کردیا گیا ہے۔
ریمدان گبد گزرگاہ کے افتتاح کے موقع پر دونوں ملکوں کے صوبائی حکام بھی موجود تھے۔
نئی سرحدی گزرگاہ کے ذریعے ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی لین کے علاوہ مسافروں کو بھی قانونی سفری دستاویزات کے ساتھ آنے جانے کی اجازت ہوگی۔
ایران پاکستان سرحد پر واقع ریمدان گزرگاہ، چابہار کی بندرگاہ سے ایک سو بیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جبکہ پاکستان کی بندرگاہ گوادر سے اس کا فاصلہ محض ستر کلومیٹر ہے۔
ریمدان گزرگاہ پاکستان، چین اور ہندوستان میں آباد دنیا کی سینتس فی صد آبادی کے لیے ایران تک رسائی کا سستا ا ور آسان ترین راستہ ہے۔
توقع ہے کہ ریمدان گبد سرحد کے افتتاح سے ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی لین میں اضافہ ہوگا اور مسافروں کو آنے جانے میں سہولت ملے گی۔
ایران اور پاکستان کے درمیان نو سو نو کلومیٹر کی مشترکہ سرحد ہے تاہم اب تک دونوں ملکوں کے درمیان صرف میرجاوہ تفتان بارڈر ہی فعال رہا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ