ان خیالات کا اظہار جنرل "قاسم رضائی" نے منگل کے روز ایران میں اینٹی نارکوٹکس پولیس کلیکشن کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے اس حوالے سے ہونے والی کامیاب آپریشنز کی بڑی تعداد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان سے انسداد منشیات کی راہ میں ایرانی پولس فورسز کے پختہ عزم ظاہر ہوتا ہے۔
جنرل رضائی نے کہا کہ افغانستان میں مغربی ملکوں کی موجودگی کا مقصد افغان لوگوں اور مسلم عوام سے امن کو چیننا ہے جس سے پوری دنیا پر بُرے اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کیا یورپی اور امریکی قومیں اپنی حکومتوں کے جرائم سے آگاہ نہیں ہیں!؟ کیا اقوام متحدہ کو اسے سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے !؟ مغربی ممالک نے نہ صرف افغانستان میں قتل، لوٹ مار اور ذلت میں اضافہ کیا ہے بلکہ افغان عوام کی ملازمتوں کو منشیات کی تیاری میں تبدیل کردیا ہے۔
رضائی نے اس بات پر زور دیا کہ دیگر ملکوں کو انسداد منشیات کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران سے تعاون کرنا ہوگا۔
اس کے علاوہ چیف آف انسداد منشیات پولیس جنرل "مجید کریمی" نے کہا کہ گزشتہ 8 مہینوں کے دوران، منشیات اسمگلنگ کرنے والے گروہوں اور پولیس فورس کے درمیان 152 مسلح جھڑبیں ہوئی ہیں جن کے نتیجے میں 47 اسمگلرز ہلاک ہوگئے اور 27 بھی زخمی ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں 4 پولیس اہلکاروں نے بھی اپنی جانوں کا نذرانہ دے دیا ہے اور ساتھ ہی منشیات اسمگلنگ کرنے والے گروہوں کو 5 ہزار 445 ارب تومان (ایرانی قومی کرنسی) نقصان پہنچایا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ