اسی موقع پر کل بروز بدھ کو جارحیت کیخلاف نوجوانوں کی بین الاقوامی اتحاد اور ایرانی پارلیمنٹ میں فلسطین انتفاضہ کی بین الاقوامی کانفرنس کے سکریریٹ کے زیر اہتمام میں دیگر گروہوں اور تنظیموں کے تعاون سے لبنان، ایران اور فلسطین میں تقاریب کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
اکتوبر 2000 عیسوی میں محمد الدورہ، ایک بارہ سالہ فلسطینی بچے نے بڑے ہی کربناک انداز میں صھیونی فوجیوں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کیا؛ اس کی تصویر کو بہت بار انٹرنیشنل میڈیا نے نشر کیا جب یہودی فوجیوں کے شر سے محفوظ رہنے کے لیۓ وہ اپنے والدین کے پیچھے چھپتا پھر رہا تھا؛ میڈیا میں نشر ہونے والی یہ خبر ناجائز صہیونی ریاست کی رسوائی کا باعث بنی اور دنیا نے اسرائیل کے اس ظلم کی پرزور انداز میں مذمت کی ۔ دنیا کے جدید ترین اور خطرناک اسلحے کے ساتھ لیس ہو کر نہتے بچوں پر ظلم کا یہ شرمناک کارنامہ اسرائیلی بزدل فوج ہی دے سکتی ہے جس نے اپنے ظلم اور قتل و غارت اور خوف کے زور پر فلسطینی قوم کو اپنے زیر قبضہ رکھا ہوا ہے ۔
فلسطینی حکومت نے 5 اپریل 2019 کو فلسطینی بچوں کے دن کی مناسبت سے ایک رپورٹ شائع کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ناجائز صہیونی ریاست نے گزشتہ 20 سالوں کے دوران 3 ہزار بچوں اور نوجوانوں کو شہید کیا ہے جن میں سے 114 افراد کو صرف 2019 میں غزہ پٹی میں مظاہرے کے دوران شہید کیا گیا ہے اس وقت جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے القدس کو ناجائز صہیونی ریاست کے طور پر اعلان کردیا۔
اس کے علاوہ 4 ہزار اور 50 فلسطینی بچوں اور نوجوانوں کو بھی فائرنگ سے زخمی کیے گئے ہیں اور وہ آخر عمر تک معذور ہوگئے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ