جوہری معاہدے کے یورپی رکن ممالک نے ایک بیان میں اس معاہدے پر قائم رہنے کے لئے اپنے عزم کی تصدیق کی۔
انہوں نے جوہری معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں تاخیر اور نا اہلیت کے ذکر کے بغیر دعوی کیا کہ ایران کی منصوبہ بندی عدم پابندی نے اس معاہدے کے فوائد کو سخت نقصان پہنچا ہے۔
تینوں یورپی ممالک نے یورینیم کے ذخائر میں اضافہ ، جدید تحقیق اور جدید سینٹری فیوجز کی ترقی اور ایران میں زیادہ سنٹرفیوج لگانے کے منصوبوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے اس بیان میں جوہری معاہدے سے امریکی یکطرفہ انخلا اور معاہدے کے تحت ایران کی ذمہ داریوں میں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے اس معاہدے کے تحفظ کے لئے سفارتی حل اور مشترکہ کمیشن کے مذاکرات میں پیشرفت پر زور دیا۔
یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد اپنی ذمہ داریوں کو کم کرنے کے لئے آئی اے ای اے کی نگرانی کے تحت اقدامات کا آغاز کیا۔
4 جنوری 2019 کو ، ایران نے ایک حتمی بیان میں اپنے وعدوں میں کمی کا اعلان کیا ، جس کے مطابق تہران اب کسی بھی عملی رکاوٹوں کو عائد نہیں کرے گا (بشمول افزودگی کی صلاحیت ، افزودگی فیصد ، افزودہ مواد ، اور آر اینڈ ڈی)۔ اب سے ، ایران کا جوہری پروگرام صرف اس کی تکنیکی ضروریات پر مبنی ہوگا ، اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ معمول کے مطابق تعاون جاری رہے گا۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا سہ ماہی اجلاس کا پیر کے روز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں آغاز کیا گیا اور جمعہ تک جاری رہے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
یورپی ٹرویئکا کا جوہری معاہدے کے تحفظ کیلئے سفارتی حل تلاش کرنے پر زور
16 ستمبر، 2020، 2:04 PM
News ID:
84042274
![یورپی ٹرویئکا کا جوہری معاہدے کے تحفظ کیلئے سفارتی حل تلاش کرنے پر زور یورپی ٹرویئکا کا جوہری معاہدے کے تحفظ کیلئے سفارتی حل تلاش کرنے پر زور](https://img9.irna.ir/d/r2/2020/08/20/4/157316476.jpg)
لندن، ارنا - تین یورپی ممالک برطانیہ ، جرمنی اور فرانس نے عالمی جوہری ادارے کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس میں مشترکہ بیان میں جوہری معاہدے کو برقرار رکھنے کے لئے سفارتی حل کی ضرورت پر زور دیا۔
متعلقہ خبریں
-
عالمی جوہری ادارے کی نئی رپورٹ تصدیق کی سرگرمیوں کے تسلسل کی علامت ہے: غریب آبادی
لندن، ارنا – ویانا میں عالمی تنظیموں میں ایرانی مستقل مندوب نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر عالمی…
آپ کا تبصرہ