یہ بات "محمد باقر قالیباف" نے منگل کے روز اسلامی ممالک کے پارلیمنٹ کے اسپیکروں کے نام کو ایک پیغام میں کہی۔
انہوں نے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بارے میں متحدہ عرب امارات کے معاہدے کو ابو ظہبی کی "اسٹریٹجک غلطی" قرار دیا ہے۔
قالیباف نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور صہیونیوں کے درمیان معاہدہ تمام اسلامی ممالک، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور پارلیمانی یونین کی تمام کوششوں کو کمزور کرنے کا باعث بنے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلاشبہ فلسطینی قوم کا مستحکم ارادہ اور مزاحمت تاریخی فلسطینی سرزمین کو آزاد کر سکتا ہے۔
ایرانی اسپیکر نے اپنے پیغام میں فلسطینی عوام کے ناجائز حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کی تمام اسمبلیوں کو اس شرمناک معاہدے کی مخالفت اور روک تھام کے لئے تمام پارلیمانی اقدامات اور اقدامات کا استعمال کرنا چاہئے اور فلسطینیوں کے ناقابل تسخیر حقوق کو برقرار رکھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور صہیونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول لانے کا مقصد فلسطین کے مظلوم عوام کے ناجائز حقوق کے حصول کے عملی اور سنجیدہ اقدامات کو کمزور کرنا ہے، سات دہائیوں سے زیادہ عرصے تک اس سرزمین کے بزرگ افراد نے فلسطین اور القدس شریف کی سرزمین پر قبضہ کرنے والوں کے ساتھ کسی بھی سمجھوتہ کو مسترد کرتے ہوئے ان کی تاریخ ، ثقافت اور اصلیت کا تحفظ کیا ہے اور القدس کے مقصد کے لئے بہت قربانی دی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
تہران، ارنا - ایرانی مجلس (پارلیمنٹ) کے اسپیکر نے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ پوری بین الاقوامی اور علاقائی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے، یکجہتی اور اتحاد کے ساتھ کوشش کرکے فلسطینی عوام کیخلاف "سیاسی دہشت گردی" کو ناکام بنائے۔
متعلقہ خبریں
-
صدی کی ڈیل فلسطینی مسئلے کے حل کیلئے تمام بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے: ایرانی اسپیکر
تہران، ارنا- ایرانی پارلمینٹ کے اسپیکر نے اپنے دیگر اسلامی ممالک کے ہم منصبوں کے نام میں ایک…
آپ کا تبصرہ