یہ بات سید عباس موسوی نے جمعرات کے روز صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہمارے ملک کے خلاف تخریب کاری اور سائبر حملوں کے الزامات کے جواب میں کہا کہ حالیہ آتشزدگیوں کا سائبر حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے اس حکم کے بارے میں ،یہ کہنا فطری بات ہے کہ امریکی حکومت کو اب سے ایران پر کسی بھی سائبر حملے کا اصل ملزم قرار دیا جائے گا جب تک کہ دوسری صورت میں اس کی تصدیق نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ روزانہ ملک کے انفراسٹرکچر پر ہزاروں سائبر حملے ہوتے ہیں جو کوئی نئی بات نہیں۔ ان میں سے بیشتر حملوں کو ہمارے دفاعی نظام اور "کمپیوٹر کریش رسپانس ٹیموں" کے ذریعے پسپا ہوجاتے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ خوش قسمتی سے ان حملوں کے حملہ آور اپنے اہداف کے حصول میں کامیاب نہیں ہوئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ