تفصیلات کے مطابق، "سید عباس موسوی" سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد کیجانب سے یمن کے شہر الحجہ اور الجوف میں شادی کی تقریب پر حملے کے نتیجے میں 25 نہتے شہریوں بشمول خواتین اور بچوں کے جان بحق ہونے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ یمن میں سعودی اتحادی کے فوجیوں کے جرائم کے سامنے بین الاقوامی برادری کی خاموشی کا سلسلہ جاری ہے۔
موسوی نے بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق تنظیموں سے یمن میں سعودی اتحاد کے جرائم کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔
انہوں نے کہا کہ یمن پر وار کرنے والے جارحوں کیلئے فوجی ساز و سامان تیار کرنے ممالک جو یمنی خواتین اور بچون کو بموں کے ذریعے بے دردی سے قتل کرتے ہیں، وہ سب ان جرائم میں برابر کے شریک ہیں اور ان کو یمنی عوام اور بین الاقوامی برادری کے سامنے جوابدہ ہونا ہوگا۔
ایرانی ترجمان نے کہا کہ یہ ایک ایسے وقت ہے جب اقوام متحدہ نے حالیہ دنوں میں امریکی دباؤ کے تحت اور سعودی عرب کی مالی حمایت سے سعودی عرب کے نام کو بچوں کے قتل کرنے والے فہرست سے ہٹادیا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ سے اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے سمیت حلموں کو جلد از جلد روکنے اور یمنی نہتے شہریوں کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ