ان خیالات کا اظہار "سید عباس موسوی" نے جمعرات کے روز صوبے اردبیل کے ایوان صنعت اور تجارت کے سربراہ "حسین پیر موذن" سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں ملک میں بغیر تیل کی تجارت پر انحصار کے کام کر رہے ہیں لہذا معاشی دباؤ میں کمی لانے کیلئے پڑوسی ملکوں سے معاشی تعلقات کی تقویت اور نجی شعبے میں مزید حصہ لینے کی بہت اہمیت ہوتی ہے۔
موسوی نے کہا کہ اب دیگر ملکوں میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیروں کی ترجیح معاشی سرگرمیاں ہیں اور نجی شعبے بھی اس حوالے سے تعمیری کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے 15 پڑوسی ممالک ہیں جن سے معاشی تعلقات کو فروغ دینے سے وہ پابندیوں پر قابو پا سکتا ہے۔
اس موقع پر اردبیل کے ایوان صنعت و تجارت کے سربراہ نے بھی معاشی سرگرمیوں اور برآمدات کے فروغ کے سلسلے میں نجی شعبوں کے مشکلات کے حل کو ضروری قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال برآمدات کے حوالے سے ہمیں کچھ مسائل کا سامنا ہے جو سفارتکاری سے حل کیے جا سکتے ہیں۔
پیرموذن نے تعلقات کے فروغ اور تجارتی مسائل کے حل کے سلسلے میں محکمہ خارجہ کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ