تفصیلات کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران میں تعینات پاکستانی سفیر "رحیم حیات قریشی" نے آج بروز بدھ کو ڈاکٹر "حسن روحانی" کیساتھ ایک ملاقات میں ان کو اپنی اسناد تقرری پیش کیں۔
اس موقع پر صدر روحانی نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کردیا کہ مشترکہ سرحدوں کی سیکورٹی کی فراہمی میں باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
انہوں نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے مشترکہ سرحدوں میں پابندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کردیا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی اور صحت کے رہنما خطوط پر عمل پیرا ہونے اور سرحدوں کے کچھ حصے کی از سر نو کھولنے سے صورتحال جلد معمول کے مطابق ہوجائے گی اور سرحدی بازوں کی سرگرمیوں اور باہمی تجارتی لین دین کا مزید فروغ ہوگا۔
صدر روحانی نے پاکستانی وزیر اعظم اور اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقاتوں اور ٹیلی فونک رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے نفاذ پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان معاہدوں کے نفاذ سے تہران اور اسلام آباد کے درمیان معاشی تعلقات کی مزید تقویت ہوگی۔
ایران کی سلامتی کو اپنے ہی ملک کی سلامتی سمجھتے ہیں
دراین اثنا پاکستانی سفیر نے اپنی اسناد تقرری کو صدر روحانی کو پیش کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کو علاقے کے ایک اہم اور با اثر ملک قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات کی انتہائی اہمیت ہے اور پاکستانی حکام ایران سے تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہیں۔
قریشی نے کہا کہ پاکستان، بین الاقوامی صفحے پر ایران کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھے گا اور ہم ایران کی سلامتی کو اپنے ہی ملک کی سلامتی سمجھتے ہیں۔
انہوں نے ایران سے تجارتی اور معاشی تعلقات کے فروغ کو ترجیحات میں سرفہرست قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ سرحدوں کی صورتحال بہت جلد معمول کے مطابق ہوگی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ