یہ بات "یہودا گرامی" نے امریکی نیوز ویب سائٹ "ال مانیٹر" کے ساتھ انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے پاس مذہب کی مکمل آزادی ہے، تمام عبادت خانہ کھلی ہوئی ہیں ، وہاں تورات کی کلاسز ہیں، ہمارے پاس پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں سمیت ہر قسم کے تعلیمی ادارے ہیں۔
گرامی نے کہا کہ ایران میں 20 ہزار سے 25 ہزار یہودی زندگی بسر کرتے ہیں جن میں سے بیشتر تہران ، شیراز ، اصفہان اور کرمانشاہ میں رہتے ہیں حالانکہ یہاں چھوٹی چھوٹی کمیونٹیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس وبائی مرض کا یہودیوں کی زندگی پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا،
انہوں نے مزید کہا کہ یوروپ کے برعکس ، ہمیں اسکولوں اور عبادت خانوں کے لئے محافظوں کی ضرورت نہیں ہے اور ہماری ذاتی حفاظت بہترین ہے، بیشتر ایرانی ہماری عزت کرکے ہمارے ساتھ سکون کے ساتھ رہتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
تہران، ارنا – ایرانی سنیئر ربی نے ملک میں یہودی برادری کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں مکمن مذہبی آزادی ہے۔
آپ کا تبصرہ