تفصیلات کے مطابق، "سید عباس موسوی" نے فرانسیسی نیوی کیجانب سے کئی جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے بلسٹیک میزائل کی نئی جنریشن کے حالیہ تجربے کو جوہری ہتیھاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے آرٹیکل 6 اور اس معاہدے سے متعلق فرانس کے کیے گئے وعدوں کیخلاف ورزی قرار دے دیا۔
موسوی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فرانس کے اس اقدام پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ فرانس کو جوہری ہتیھاروں کے عدم پھیلاؤ معاہدے کے آرٹیکل 6 سے متعلق اپنے کیے گئے بین الاقوامی قوانین اور این پی ٹی کانفرنس کے بیانوں کیخلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے فرانس کو جوہری ہتیھاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق اپنے کیے گئے وعدوں کا احترام کرنے کی دعوت دی۔
موسوی نے جوہری ہتھیاروں کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ہتھیاروں کو جدید بنانے سے این پی ٹی کو بطور جوہری ہتیھاروں کے عدم پھیلاؤ کی بنیاد کے، کمروز کرے گی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ فرانسیسی وزیر دفاع جس کے ملک نے بارہا شمالی کوریا کیجانب سے بیلسٹک میزائلوں کے تجربے کی مذمت کی تھی، نے کہا ہے کہ فرانس نے فنسٹیر کے ساحل پر ایٹمی آبدوز سے فائر کیے گئے اسٹریٹجک بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ