تفصیلات کے مطابق یونیسیف نے ایرانی وزارت صحت کی درخواست سے ایسا اقدام اٹھایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، سوئڈش دواساز کمپنی Mölnlycke میں تیار کردہ ان خاص قسم پٹیوں کو کوپن ہیگن میں قائم یونیسیف کے ذیلی اداروں کے ذریعے فراہم کرکے ایران بھیجا گیا ہے۔
ان مخصوص پٹیوں کی کھیپ جس کا وزن 5۔8 ٹن ہے کو ایرانی وزارت صحت کا حوالہ دیا جائے گا تا کہ ایپی ڈرمولیسس بلوسا بیماری سے متعلق حمایتی تنظیموں اور اس بیماری کا شکار بچوں کے درمیان بانٹی جائیں گی۔
ایرانی وزارت صحت کے مطابق اس بیماری میں اندراج شدہ بچے اصفہان، شیراز، تبریز، مشہد، کرمان، کرمانشاہ، اہواز، رشت، تہران اور اراک شہروں میں صحت مراکز کے ذریعہ مفت تشخیصی اور علاج معالجے کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔
یہ ایک ایسی بیماری ہے جس میں متاثرہ فرد کی جلد بالکل نازک اور کم زور ہوجاتی ہے اور آسانی سے زخمی ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں جلد پر تکلیف دہ آبلے نمودار ہوجاتے ہیں۔ ان آبلوں میں اگر انفیکشن ہوجائے تو سنگین مسائل کھڑے ہوسکتے ہیں۔
EB کے کچھ مریض اس کی معمولی قسم میں مبتلا ہوتے ہیں جس میں متاثرہ فرد کی جلد پر چند آبلے ہی نمودار ہوتے ہیں، جب کہ دیگر مریضوں کی جلد پر بہت سے آبلے نمودار ہوتے ہیں جن میں بہت تکلیف ہوتی ہے۔ لیکن بعض متاثرہ افراد کے جسم کے اندر کے اندر جیسے منہ، معدے، esophagus یا غذائی نالی کے علاوہ مثانے اور دیگر مقامات پر بھی آبلے پیدا ہوجاتے ہیں۔
ویسے تو کوئی بھی فرد Epidermolysis Bullosa کا شکار ہوسکتا ہے، مگر عام طور سے اس کی علامات خاص طور سے بچوں یا گھٹنوں گھٹنوں چلنے والے بچوں میں نمودار ہوتی ہیں۔ اکثر کیسز میں یہ ایک موروثی بیماری کے طور پر سامنے آتی ہے، مگر اس بیماری کی سب سے اہم اور نمایاں علامت جلد پر نمودار ہونے والے آبلے ہیں۔ فی الحال اس کا کوئی علاج نہیں ہے، مگر مریضوں کی جلد کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھنے سے تکلیف کی شدت کم ہوسکتی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ