"کاظم غریب آبادی" نے مزید کہا کہ ایرانی صدر مملکت ڈاکٹر "حسن روحانی" کی ہدایت سے جوہری ترقی اور ریسرچ کے حوالے سے تمام وعدوں سے دستبرداری کے بعد آئی اے ای اے کے عبوری ڈائریکٹر جنرل نے گذشتہ روز ایجنسی کے ممبروں کو دی گئی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ ایران نے 7 ستمبر کو ایجنسی کو آگاہ کیا تھا کہ وہ نطنز پاور پلاونٹ میں نئے سینٹری فیوجز کی تنصیب اور انہیں قدرتی یورنیم سے ٹیسٹ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی جوہری توانائی نے اس سلسلے میں نطنز پاور پلانٹ میں 22 "آئی آر4" سینٹری فیوجز،ایک "آئی آر 5" سینٹری فیوج، 30"آئی آر 6" سنٹری فیوجز اور 3" آئی آر 7" سنیٹری فیوجز کی تنصیب کرنے کی تصدیق دی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام سینٹری فیوجز "یو اف 6" سے ٹیسٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے حالیہ دنوں میں جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی اور اس کے نفاذ میں یورپی فریقین کی وعدہ خلافی کے جواب میں وعدوں کی معطلی کا تیسرا فیصلہ اٹھایا جس کے مطابق اب جوہری ترقی اور ریسرچ کے حوالے سے ایران کسی وعدے کا پابند نہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ