گزشتہ زمانوں سے یہ حسین جزیرہ ایران سے متعلق ہے اور تاریخی، جغرافیایی اور سیاحتی مقامات اور جدید اور بین الاقوامی شاپنگ مراکز، روایتی بازاروں، جدید اور روایتی ہوٹلوں، رہائش گاہوں اور خوبصورت ساحلوں کی وجہ سے سردیوں اور عید نوروز کی چھٹیاں میں بہت سے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی اہم منزل ہو سکتا ہے.
ماہ مارچ جو نئے ایرانی سال اور عید نوروز کی آمد کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے اس جزیرے کے درجہ حرارت صبح میں 25 اور رات میں 15 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچتا ہے.
جزیرے قشم کا ہوائی اڈہ ایران میں سب سے بڑا ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے، اور ہم ہوائی کے راستے کے علاوہ بندرعباس اور دوسرے بندرگاہوں سے ماڈرن اور روایتی کشتیوں کے ذریعے اس جزیرہ کا سفر کر سکتے ہے.
سیاح اس جزیرے میں کشتی رانی اور شاندار سینڈی ساحل پر قدم چلنے کے ساتھ ساتھ ڈالفین اور سمندری کچھیوں کے دلکش مناظر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں.
اس جزیرے کا ایک اور دلکش مقام 'تاروں کی وادی' ہے جو وہاں کے باسیوں کا کہنا ہے کہ ہزار سال پہلے اس مقام پر آسمان سے ایک بڑا تارا گرا تھا جس کے نتیجے میں یہاں کی زمین کی شکل میں تبدیلی آگئی اسی لئے اس علاقے کو تاروں کی وادی کا نام دیا گیا ہے.
ہرا'(HARRA) نامی جنگل قشم کے قدرتی اور جغرافیائی مقامات میں سے ایک ہے جس کے منفرد درخت پرندوں کے لئے ایک محفوظ رہائش گاہ ہیں.
سیاح، جزیرے قشم میں 'درگہان' نامی علاقے میں موجودہ منڈیوں سے اپنی ضروریات کو سستی قیمت سے خرید کر سکتے ہیں.
قشم، ملک کے مفت ٹریڈ زونز میں سے ایک ہے، لہذا مصنوعات کی قیمت بہت سستی ہے.
ایران کے بڑے جزیرہ قشم کے قریب کئی چھوٹے اور بڑے جزیرے موجود ہیں جو ان جزیروں میں سے ایک 'ناز' نامی جزیرہ ہے جو قشم سے 22 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے.
مجموعی طور پر ایران کے جنوبی جزائر، خرمشہر بندرگاہ سے لے کر چابہار بندرگاہ تک سیاحوں کے لیے خاص طور پر عید نوروز اور سردیوں کے موسم میں بہت پرکشش مقامات کا حامل ہے.
9410*274**
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
تہران، 24 فروری، ارنا - ایرانی جزیرہ قشم، ایران اور خلیج فارس کا سب سے بڑا جزیرہ ہے۔ یہ جزیرہ آبنائے ہرمز میں ایران کے جنوبی شہر بندرعباس کے قریب واقع ہے اور خاص طور پر سردیوں کے موسم میں ملک کے پرکشش اور سیاحتی مقاموں سے ایک ہے.