ان خیالات کا اظہار 'رضا نجفی' نے پیر کے روز ویانا میں منعقدہ 26ویں سالانہ انسداد جرائم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا.
اس موقع پر انہوں نے منظم جرائم کی روک تھام، انسداد منشیات اور انسانی اسمگلنگ اور دہشتگردی کی روک تھام پر روشنی ڈالی.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ منظم جرائم، جرائم اور دہشت گردی کی ابھرتی ہوئی شکلوں کی روک تھام کے لئے صلاحیت کی تعمیر اور تکنیکی مدد اور بین الاقوامی تجربات سے استعمال کرنا بے حد ضروری ہے.
نجفی نے کہا کہ G77 کے رکن ممالک اس پر زور دے رہے ہیں کہ دہشتگردوں کوئی مذہب، دین اور قوم سے تعلق نہیں ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے تحت ان سے مقابلہ کرنا چاہیئے.
انہوں نے سائبرسپیس جرائم کی روک تھام کے لئے سنجیدہ اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس جرائم سے نمٹنے کے لئے جرائم کی روک تھام پر کمیشن اور اقوام متحدہ کی تکنیکی امداد سے استعمال کرنا ناگزیر ہے.
ایرانی مستقل سفیر نے کہا کہ منظم جرائم کے انسداد کے لئے رکن ممالک کی صلاحیتوں اور مجرمانہ انصاف کو فروغ دینا لازمی ہے.
انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی، منشیات اور جرائم سے مقابلہ کرنے کے لئے جرائم اور منشیات سے مقابلہ کے حوالے سے اقوام متحدہ کے دفتر سے اضافہ صلاحیت کی تعمیر اور ترقی پذیر ممالک کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ انسداد جرائم اور منشیات کے خاتمے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے دفتر کی مالی تعاون کے لئے جنوبی ممالک کے درمیان باہمی تعاون نہایت اہم ہے.
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے انسداد جرائم اور مجرمانہ انصاف کے کمیشن کے 26ویں اجلاس آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں 22 سے 29 مئی تک انعقاد ہو رہا ہے.
منعقدہ اجلاس میں G77 کے رکن ممالک اور چین نے منظم جرائم سے نمٹنا، کرپشن، دہشت گردی، انسانی سمگلنگ، منشیات کی اسمگلنگ کے حوالے سے ترقیہ یافتہ ممالک کے اصولی عہدوں کی وضاحت کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا.
اس اجلاس کا مقصد سنجیدہ اور موثر طریقے سے دہشتگردوں سے مقابلہ کرنا ہے جو یہ عالمی بین الاقوامی برادری کی اہم تشویش بھی ہے.
9393*274**
انسداد دہشتگردی کا عمل اقوام متحدہ کے منشور کے تحت ہونا چاہئے: ایرانی سفیر
23 مئی، 2017، 10:19 AM
News ID:
3467664

تہران - ارنا - ویانا میں قائم اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے اس بات پر زور دیا ہے کہ انسداد دہشتگردی کے کسی بھی عمل اور اس حوالے سے کوششیں عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق ہونی چاہئیں.