25 جنوری، 2017، 4:59 PM
News ID: 3398531
T T
0 Persons
شام میں طویل مدت جنگ بندی کیلئے ایران کی جدوجہد جاری ہے: ایرانی سفیر

میڈرڈ - ارنا - سپین میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ ایران، شام میں طویل مدت جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لئے اپنی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے.

يہ بات ايراني سفير محمد حسن فدائي فرد نے ہسپانوي اخبار لاراسون كو دئيے جانے والے اپنے مضمون ميں كہي.



اس موقع پر انہوں نے كہا كہ داعش كے دہشت گرد اور شامي حكومت كے مسلح مخالفين كے قبضے سے شامي شہر حلب كي آزادي شامي حكومت اور اس كے اتحاديوں كے لئے ايك بڑي سياسي اور عسكري فتح ہے اور اس فتح سے مشرق وسطي ميں دہشت گردي اور انتہا پسندي كي جغرافيائي شكل كو تبديل كرنے ميں مدد ملے گي.



انہوں نے كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران،روس اور تركي كے اعلي سفارتكاروں نے ايك مشتركہ نشست ميں شام كے مخالف اور باغي گروہوں كے ساتھ مذاكرات جاري ركھنے پر اتفاق كيا ہے اور ان مذاكرات سے شام كے بحران كو حل كرنے ميں مدد ملے گي.



انہوں نے اس بات پر زور ديا كہ شامي امن مذاكرات كي كاميابيوں ميں سے ايك منعقدہ اجلاس ميں دہشت گرد گروہوں كي شموليت نہ ہونا، شام ميں قانون كي حكمراني اور علاقائي سالميت، طويل المدت فائربندي كو برقرار ركھنے اور شامي صدر بشارالاسد كي حكومت كو قائم ركھنا ہے.



ايراني سفير نے اس اميد كا اظہار كيا كہ آستانہ ميں شامي حكومت اور مخالف گروہوں كے درميان شروع ہونے والے امن مذاكرات سے شام ميں طويل المدت فائربندي كےلئے فضا قائم ہو گي.



انہوں نے كہا كہ شامي بحران كے حل پر مذاكرات ميں ايران، روس، تركي اور باغي گروہوں كي شموليت سے امن كي راه مزيد ہموار ہوگي اور اسلامي جمہوريہ ايران كي حكومت نے ہميشہ شامي بحران كے لئے ايك تعميري نقطہ نظر ركھا ہے اور كبهي بهي جنگ بندي كي مخالفت نہيں كي.



انہوں نے بتايا كہ ابھي بھي شام كے كچھ علاقے تدمر، ادلب، الرقہ داعش دہشت گرد گروہوں اور النصرہ فرنٹ كے قبضے ميں ہيں اور بين الاقوامي كوششيں ان مقبوضہ علاقوں كي آزادي كے لئے نہايت ضروري ہيں.



ايراني سفير نے كہا كہ سعودي عرب، امريكہ اور اس كے اتحادي شامي امن مذاكرات كي كاميابي كي وجہ سے سخت مايوس ہوئے ہيں.



انہوں نے كہا كہ شامي بحران كا سياسي حل صرف موجودہ حقائق كو تسليم كرنے اور خود مختاري كے اصولوں كو اپنانے كي صورت ميں ممكن ہے.





انہوں نے كہا كہ شام كے تمام دوست ممالك كي خواہش ہے كہ اس ملك كے مسائل جلد حل ہوں.



انہوں نے كہا كہ شامي عوام خود اپنے مستقبل كا فيصلہ كرنے كا حق ركھتے ہيں اور اسلامي جمہوريہ ايران كت سپريم ليڈ، حكومت اور قوم كي جانب سے شام كي حمايت كا سلسلہ جاري رہے گا.



علاقائي امن و استحكام كے حوالے سے ايران كے اہم اور تعميري كردار كا حوالہ ديتے ہوئے ايراني سفير نے اس اميد كا اظہار كيا كہ آستانہ ميں شام امن مذاكرات اس ملك كے بحران كے خاتمے كے لئے ناگزير تھے.



انہوں نے كہا كہ سپين علاقائي امور اور شامي مسئلے كے حل ميں اہم كردار ادا كرسكتا ہے.



*9393*271**