3 اکتوبر، 2016، 8:00 AM
News ID: 3330614
T T
0 Persons
پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے پر ایران ایک واضح مثال ہے: اقوام متحدہ

اسلام آباد - ارنا - اقوام متحدہ کے اعلی نمائندے نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان گزشتہ چار دہائیوں میں افغان مہاجرین کو پناہ دینے میں اہم ممالک ہیں اور آج ایران افغان مہاجرین کے ساتھ اچھے برتاؤ کرنے پر ایک واضح مثال ہے.

يہ بات پاكستان ميں تعينات سري لنكن نژاد اقوام متحدہ كے ہائي كمشنر برائے امور مہاجرين 'ايندريكا راتواتے' نے اسلام آباد ميں ارنا كے نمائندے كو خصوصي انٹريو ديتے ہوئے كہي.



انہوں نے كہا كہ اس وقت تقريبا 14 لاكھ افغان مہاجرين قانوني 6 لاكھ غيرقانوني طورپر پاكستان ميں رہ رہے ہيں.



انہوں نے مزيد كہا كہ اقوام متحدہ كے اعداد و شمار كے مطابق ايران ميں رجسٹرڈ افغان مہاجرين كي تعداد تقريبا 9 لاكھ افراد ہے البتہ بڑي تعداد ميں بھي غير رجسٹرڈ مہاجرين وہاں موجود ہيں.



اقوام متحدہ كے اعلي نمائندے نے كہا كہ پاكستان سے افغان پناہ گزينوں كي واپسي كا عمل تيز ہو گيا ہے اور تقريبا روزانہ پانچ ہزار افغان مہاجرين پاكستان سے افغانستان كو واپس جا رہے ہيں.



انہوں نے مزيد كہا كہ بين الاقوامي مائيگريشن تنظيم كے مطابق پاكستان ميں مقيم افغان پناہ گزينوں كي مشكل صورتحال كي وجہ سے اس سال كے آغاز سے اب تك تقريبا ايك لاكھ 60 ہزار غيرقانوني افغان مہاجرين اپنے وطن واپس جاچكے ہيں.



انہوں نے پاكستان سے افغان پناہ گزينوں كي جلد واپسي كي ضرورت پر زور ديا.



راتواتہ نے كہا كہ اقوام متحدہ افغانستان جانے پر ہر افغان پناہ گزين كو 400 ڈالر كي ادائيگي كو يقني بنارہا ہے.

انہوں نے مزيد كہا كہ آئندہ ہفتے افغان مہاجرين كي واپسي كا جائزہ لينے كے مقصد سے برسلز ميں ايك اجلاس كا انعقاد كيا جائے گا.



انہوں نے كہا كہ 96 فيصد افغان مہاجرين پاكستان اور ايران ميں رہائش پذير ہيں اور چار فيصد بعض عربي، يورپ اور دنيا كے ديگر ممالك ميں رہ ہے ہيں.



انہوں نے كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران پناہ گزينوں كي ميزباني ميں سب سے بہترين ملك كا كردار ادا كر رہاہے.



انہون نے كہا كہ اگرچہ آج اسلام فوبيا كي سازشيں كو فروغ مل رہا ہے ليكن ايران اور پاكستان مسلم ممالك كي حيثيت سے لاكھوں پناہ گزينوں كي ميزباني كرتے ہوئے يہ بات ثابت كي ہے كہ اسلام امن اور محبت كا دين ہے.





9393*274**