16 مارچ، 2016، 7:00 PM
News ID: 3051527
T T
0 Persons
شنگھائی تنظیم میں ایران کی شمولیت، روس کردار ادا کرے: روسی پروفیسر

ماسکو - ارنا - روسی وزارت خارجہ سے منسلک ماسکو بین الاقوامی تعلقات اور تہذیب کی یونیورسٹی کے پروفیسر نے ماسکو پر زور دیا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں اسلامی جمہوریہ ایران کی شمولیت کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے.

يہ بات سنئير روسي ماہر اور اسلامي تعاون تنظيم ميں تعينات سابق روس سفير پروفيسر 'وينيامن پوپوف' نے بدھ كے روز روس 1 نيوز چينل كے ايك پروگرام ميں گفتگو كرتے ہوئے كہي.



اس موقع پر انہوں نے كہا كہ ايران اور روس مختلف عالمي مسائل پر مشتركہ موقف ركھتے ہيں اسي لئے ماسكو حكومت كو چاہئے شنگھائي تعاون تنظيم ميں ايران كي دائمي شموليت كيلئے اپني بھرپور مدد پيش كرے.



انہوں نے مزيد كہا كہ حاليہ برسوں ميں ايران شانگھائي تنظيم ميں مبصر ركن كي حيثيت سے اپنا فعال كردار ادا كيا اور وقت آگيا ہے كہ ايران كو مستقل ركنيت دي جائے.



روسي پروفيسر نے اس بات پر زور ديا كہ اسلامي جمہوريہ ايران ايك اہم علاقائي ملك كي حيثيت سے مختلف خطي مشكلات كے حل كيلئے مدد كرسكتا ہے اور اس حوالے سے روس كيساتھ بھي مشتركہ تعاون كرسكتا ہے.



اسلامي جمہوريہ ايران 2005 سے شنگھائي تعاون تنظيم ميں مبصر كي حيثيت سے فعال ادا كر رہا ہے. اس تنظيم كے ركن ممالك نے متفقہ طور پر كہا ہے كہ گروپ 1+5 كے ساتھ ايران كے حتمي جوہري معاہدے كے بعد تہران كو شنگھائي تعاون تنظيم ميں دائمي ركنيت دي جائے.





۲۷۴**