28 جنوری، 2016، 8:14 AM
News ID: 3024617
T T
0 Persons
ایران، پاکستان کا مشترکہ سرحدی کمیشن کا اجلاس

اسلام آباد - ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان نے 19ویں مشترکہ سرحدی کمیشن کے اجلاس میں سرحدی معلومات کے تبادلوں اور دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا.

پاكستاني صوبے بلوچستان كے دارالحكومت شہر كوئٹہ ميں گزشتہ بدھ كے روز ايران اور پاكستان كے 19ويں مشتركہ سرحدي كميشن كا اجلاس منعقد كيا گيا جس ميں ايراني اور پاكستاني حكام نے سرحدي معلومات ميں تعاون كرنے پر اتفاق كيا.



اس اجلاس كي قيادت ايراني صوبہ سيستان بلوچستان كے نائب گورنر جنرل برائے سيكورٹي امور 'علي اصغر مير شيكاري' اور پاكستاني صوبے بلوچستان كے سيكورٹي امور كے سيكرٹري جنرل 'سيف اللہ چھٹہ' نے كي.



علي اصغر مير شيكاري نے ارنا كے نمائندے سے گفتگو كرتے ہوئے كہا كہ اس اجلاس كے دوران اسلامي جمہوريہ ايران اور پاكستان دونوں ممالك كي سرحدوں پر دہشت گردوں، منشيات كے سمگلروں، ايران سے پاكستاني علاقوں كو بجلي كي فراہمي اور برقي نظام كي نگراني سميت باہمي تجارت كے حوالے سے بھي تبادلہ خيال كيا گيا.



پاكستاني ميڈيا كے مطابق، ايراني وفد نے وزيراعلي بلوچستان 'نواب ثنا اللہ زہري' سے بھي ملاقات كي جس ميں دہشتگردوں كے خلاف بھرپور كاروائي كے لئے دونوں صوبوں كي سيكورٹي فورسسز كے درميان معلومات كے تبادلوں اور مشتركہ گشت پر اتفاق كيا گيا.



اس ملاقات كے درميان فريقين نے اس بات پر بھي اتفاق كيا كہ دونوں ممالك كے مابين تجارتي حجم كو ابتدائي طور پر پانچ ارب ڈالر سالانہ ہونا چاہيے جبكہ وزير اعلي بلوچستان نے كہا كہ ان كي خواہش ہے كہ اس تجارت حجم كو بتدريج سالانہ دس ارب ڈالر تك بڑھايا جائے.



271**