9 دسمبر، 2015، 8:46 AM
News ID: 2988838
T T
0 Persons
ایران،پاکستان کا شامی بحران کو سیاسی طریقوں سے حل کرنے پر اتفاق

اسلام آباد - ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ اور پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور نے شامی بحران کو سیاسی طریقوں کے ذریعے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا.

يہ فيصلہ پانچويں ہارٹ آف ايشيا كانفرنس ميں شركت كے لئے پاكستاني دارالحكومت 'اسلام آباد' كے دورے پر آنے والے ايراني وزير خارجہ 'محمد جواد ظريف' اور پاكستاني مشير امور خارجہ 'سرتاج عزيز' كے درميان گزشتہ منگل كي شام ايك ملاقات ميں كيا گيا.



فريقين نے اس نشست كے دوران مختلف موضوعات بشمول دوطرفہ روابط، تازہ ترين علاقائي صورتحال سميت شام كے بحران پر تبادلہ خيال كيا.



اس موقع پر وزير خارجہ محمد جواد ظريف نے ايران اور پاكستان كے درميان قريبي روابط كا ذكر كرتے ہوئے دونوں ممالك كے درميان اقتصادي شعبوں ميں باہمي تعاون بڑھانے كي ضرورت پر زور ديا.



ظريف نے كہا كہ عالمي پابنديوں كے خاتمے كے بعد تہران اور اسلام آباد كے درميان باہمي تعلقات اور مشتركہ تعاون كو مزيد فروغ ملے گا.



اس نشست مں پاكستاني وزيراعظم كے مشير برائے خارجہ امور نے كہا كہ دونوں ممالك كے درميان آئندہ ہونے والے مشتركہ اقتصادي كميشن اجلاس كے ذريعے سے مختلف شعبوں ميں باہمي تعلقات كو مزيد فروغ ديں گے.



سرتاج عزيز نے ايران اور پاكستان كے درميان خطے ميں امن و استحكام بالخصوص افغانستان مسئلے پر باہمي تعاون كو مزيد بڑھانے كي ضرورت پر زور ديا.



ايراني وزير خارجہ آج بدھ كے روز ہارٹ آف ايشيا كانفرنس كي وزرائے خارجہ كي نشست ميں شركت اور تقرير كريں گے اور اس كانفرس كے موقع پر وہ اپنے بھارتي اور چيني ہم منصبوں كے ساتھ دوطرفہ روابط، مختلف علاقائي اور بين الاقوامي تازہ ترين صورتحال كے حوالے سے بات چيت كے لئے اہم ملاقاتيں كريں گے.



توقع ہے كہ اپنے قيام كے دوران كہ محمد جواد ظريف افغان صدر 'اشرف غني' سے بھي ملاقات كريں گے.



ہارٹ آف ايشيا كانفرنس استنبول عمل كا حصہ ہے، جو افغانستان ميں قيامِ امن كے ليے سنہ 2011 ميں شروع كيا گيا تھا.



274