تہران – ارنا – آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج شام امیر قطر شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی سے ملاقات میں فرمایا کہ پڑوسیوں سے روابط کا فروغ اسلامی جمہوریہ ایران کی ٹھوس پالیسی ہے
ارنا کے مطابق امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے آج بدھ کی شام تہران میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں فرمایا کہ صدر پزشکیان کی حکومت کی ایک اعلانیہ پالیسی، پڑوسیوں کے ساتھ روابط کا فروغ ہے اور خدا کے فضل سے اس سلسلے میں بہت اچھا کام ہوا اور کافی پیشرفت ہوئی ہے۔
آپ نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمارے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی بھی کافی فعال ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امید ظاہر کی کہ تہران میں ہونے والے سمجھوتے، دونوں ملکوں کے فائدے میں ہوں گے اور دونوں ممالک ہمسائگی کے فرائض پر پہلے سے زيادہ کام کریں گے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں علاقے کے مسائل کے بارے میں امیر قطرکے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم قطر کو اپنا دوست اور برادر سمجھتے ہیں اگرچہ بعض مسائل مبہم اور ابھی تک حل نہیں ہوئے ہیں جیسے ایران کی واجب الاد رقم جو جنوبی کوریا سے قطر منتقل ہوئي ہے اور ابھی تک ویسے ہی باقی ہے۔
آپ نے فرمایا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس سمجھوتے پر عمل درآمد میں اصلی رکاوٹ امریکا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر ہم قطر کی جگہ ہوتے تو امریکی دباؤ کی پروا نہ کرتے اور جس کے واجبات ہوتے، اس کو منتقل کردیتے، ہم قطر کی جانب سے اس اقدام کے بدستور منتظر ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ امریکی صدور میں کوئی فرق نہیں ہے۔
اس ملاقات میں جس میں صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان بھی موجود تھے، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد بن خلیفہ آل ثانی نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اوردنیا کے مستضعفین اور فلسطینی عوام کی حمایت کی قدردانی کی۔
انھوں نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے کہا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ جنابعالی کا کھڑا رہنا کبھی بھی فراموش نہيں کیا جائے گا۔
امیر قطر نے علاقے کے سخت اور خاص حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں علاقے کے ملکوں کے درمیان زیادہ تعاون کی ضرورت ہے۔
شیخ تمیم بن حمد بن خلیفہ آل ثانی نے ایران اور قطر کے درمیان ہونے والے سمجھوتوں منجملہ سمندر کے اندر سرنگ بنانے کے معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان سمجھوتوں کی بنیاد پر دونوں ملکوں کا مشترکہ کمیشن بہت جلد کام کرنا شروع کردے گا اور مستقبل قریب میں ہمارے اقتصادی لین دین کا حجم بڑھ جائے گا۔
آپ کا تبصرہ