2 مارچ، 2022، 1:31 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84668272
T T
0 Persons
ایران میں انسانی حقوق کیلئے خصوصی نمائندے کی تقرری بعض ممالک کے سیاسی مقاصد پر مبنی ہے

تہران، ارنا - ایرانی عدلیہ کے ڈپٹی سیکرٹری برائے بین الاقوامی امور اور ایرانی کونسل برائے انسانی حقوق کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے کی تقرری سیاسی طور پر محرک اور چند ممالک کے خلاف سیاسی دباؤ ڈالنے کا ایک ذریعہ ہے۔

یہ بات "کاظم غریب آبادی" نے منگل کے روز جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی 49ویں انسانی حقوق کانفرنس کے موقع پر اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل باشلٹ سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ غیر حقیقی رپورٹیں تیار کرکے ایران کے بارے میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ نمائندے کو عملی طور پر سیاسی طور پر تبدیل کردیا گیا ہے۔ وہ آلہ جو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نمائندوں کے تمام متعین اصولوں سے ہٹ کر کام کرتا ہے، اور ایسے شعبوں میں داخل ہوتا ہے جو اس کے متعین فرائض کے خلاف ہوں۔
غریب آبادی نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی حقوق کی پاسداری کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی خواہش اس کے آئین اور اسلامی فقہ کے قواعد پر مبنی ہے اور نئی ایرانی حکومت اور عدلیہ دونوں نے کچھ عملی اقدامات کیے ہیں جو انسانی حقوق کی بہتری میں کافی ٹھوس ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ممالک کے انسانی حقوق کے کورسز کا جائزہ لینے کا طریقہ کار (UPR) ممالک میں انسانی حقوق کے مشاہدے کی سطح کو بہتر بنانے کا بہترین طریقہ ہے۔
 (UPR) ایک منفرد عمل ہے جس میں اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یو پی آر کے علاوہ اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ 18 مہینوں کے دوران اقوام متحدہ کی 2020 کی تجاویز کے انسانی حقوق کے مشاہدے کے حوالے سے ایک رپورٹ تیار کی ہے جسے اقوام متحدہ کے جاری انسانی حقوق کی نشست کے لیے پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کو دہشت گرد گروہوں کی جھوٹی خبریں نشر کرنے والا چینل بنا دیا گیا ہے جن کے ہاتھ ایرانی قوم کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دہشت گرد گروہ کے ارکان اب آزادانہ طور پر ان ممالک کے دارالحکومتوں میں آ رہے ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ کے نمائندے کی قرارداد کے مسودے کو تیار کرنے میں کردار ادا کیا ہے اور ایرانی قوم کے خلاف کارروائیاں کی ہیں۔
غریب آبادی نے ان لوگوں کے 12,000 دستخطوں کی ایک طویل فہرست پیش کی جنہیں ایم کے او کے ارکان کی دہشت گردی کی کارروائیوں سے نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دہشتگرد گروہ نے ایران میں 12,000 سے زیادہ بے گناہ لوگوں کو قتل کیا ہے اور وہ اب تک اپنی دہشت گردانہ نوعیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے، لیکن بدقسمتی سے اس کے ارکان یورپ اور امریکہ میں آزادانہ طور پر آتے ہیں، اپنی نئی دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور رہنمائی کرتے ہیں۔
غریب آبادی نے پیر کے روز اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمیشن میں شرکت کی اور اس کونسل کے ارکان کے لیے ایران کے موقف کی وضاحت کی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .