22 فروری، 2022، 2:49 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84659357
T T
0 Persons
قدرتی گیس دنیا کی توانائی کی مستقبل کو تشکیل دیتی ہے: صدر رئیسی

تہران، ارنا – ایرانی صدر نے کہا ہے کہ صاف اور محفوظ گیس آنے والے عشروں کے استعمال کیلیے ہے۔ یہ توانائی توانائی کے مستقبل کو تشکیل دے رہی ہے اور ہمیں کورونا وائرس کی وبا کے بعد اسے اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔

یہ بات ڈاکٹر رئیسی جنہوں نے قطر کے دورے پر ہے، آج بروز منگل گیس برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم کے چھٹے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس سمٹ کے ذریعے، ہم اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور قدرتی گیس جو خدا کے عطا کردہ اثاثوں میں سے ایک ہے، کے ذخائر کو محفوظ اور حمایت کر سکیں۔

ایرانی صدر نے بتایا کہ اگرچہ اس فورم میں مختلف آراء اور نظریات ہیں لیکن موجودہ حکومتوں کے درمیان مستقبل کے لیے اچھی یکجہتی ہے اور اس فورم اور ان کے اراکین کی موجودگی کا مقصد ایکسپلوریشن کے شعبے میں رکن ممالک کی سالمیت کے حقوق کا تحفظ ، عالمی توانائی کی کھپت کی ساخت میں قدرتی گیس کے کردار کو مضبوط بنانا اور دنیا میں قدرتی گیس کی حفاظت کو بھی مضبوط بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں قدرتی گیس کے وسیع ذخائر اور برآمد کنندگان کے طور پر دنیا کو واضح طور پر اپنے پیغام کا اعلان کرنا چاہیے۔ صاف اور محفوظ گیس آنے والے عشروں کے استعمال کیلیے ہے۔ یہ توانائی توانائی کے مستقبل کو تشکیل دے رہی ہے اور ہمیں کورونا وائرس کی وبا کے بعد اسے اقتصادی صورتحال  کو بہتر بنانے کے مشکل راستے کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔

رئیسی نے کہا کہ یہ ایندھن آنے والی دہائیوں میں بجلی کے بڑھتے ہوئے رجحان کے لیے ایک اہم عنصر ہے اور اس نقطہ نظر سے ہمیں بطور پروڈیوسرز اس توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا چاہیے جو بہت اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نوخیز بین الاقوامی تنظیم کی زندگی کے دوران گیس برآمد کرنے والے ممالک کی اسمبلی کے چھ سربراہی اجلاسوں کا انعقاد، اس اسمبلی کے اہداف کے حصول کے لیے ان کے اراکین کی ہم آہنگی، یکجہتی اور عزم کی مضبوط علامت ہے، جس کی بنیاد تہران میں 2001 میں رکھی گئی تھی۔

ایرانی صدر نے بتایا کہ گیس برآمد کرنے والے ممالک کی اسمبلی اور اس کے بانیوں اور اراکین کا مقصد اپنے قدرتی وسائل خصوصاً گیس پر ملکوں کی خودمختاری کا تحفظ کرنا، رکن ممالک کے اجتماعی مفادات کے تحفظ کے لیے تعاون کرنا، قدرتی گیس کی دریافت، پیداوار اور تجارت کے شعبوں میں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا، عالمی توانائی کی کھپت میں قدرتی گیس کے کردار کو مضبوط بنانا اور قدرتی گیس کی فراہمی اور تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔ سربراہی اجلاس بھی ان مقاصد کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کا ایک موقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2011 میں پہلی سربراہی کانفرنس کے ایک عشرے سے زیادہ بعد، جو دوحہ میں "قدرتی گیس، اکیسویں صدی میں پائیدار ترقی کے چیلنجز کا جواب" کے نعرے کے تحت منعقد ہوئی، دنیا کو اب پہلے سے کہیں زیادہ اس نعرے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت کے موجودہ تناظر میں اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود تجویز کرتا ہوں کہ فورم "کورونا کےدوران کے بعد عالمی معیشت کی خدمت کے لیے قدرتی گیس" کے عنوان سے ایک اقدام شروع کرے جس کا مقصد کوویڈ19 کے دوران عالمی معیشت کی بحالی میں مدد کرنا ہے۔

صدر رئیسی نے بتایا کہ ایک ایسے وقت میں جب کورونا وائرس کے اثرات کم ہو رہے ہیں، عالمی توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے میں گیس برآمد کرنے والے ممالک کی اسمبلی کا اہم کردار بہت امید افزا ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بھی اراکین کے درمیان مشترکہ فنڈ کے قیام کو مثبت انداز میں دیکھنے کے لیے تیار ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ اسمبلی کے اراکین کی جانب سے تیار کی جانے والی قدرتی گیس کو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج سے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے اور گلوبل وارمنگ کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے اور آج کی عالمی توانائی کی حقیقتوں کو مدنظر رکھے بغیر موسمیاتی اہداف کا تعین، موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں دنیا کے پیچیدہ مسائل کے حل میں مدد نہیں کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو کثیر الجہتی اقدامات کو حمایت کرنی چاہیے جن کا مقصد توانائی کی فراہمی کی حفاظت کو بہتر بنانا اور ماحولیات کا تحفظ بھی کرنا ہے۔

رئیسی نے کہا کہ دنیا میں قدرتی گیس کے ذخائر کے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک کے طور پر، ایران کے پاس قدرتی گیس کی پیداوار، ترسیل اور برآمدات اور عالمی توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے میں زیادہ شراکت داری میں بہت زیادہ صلاحیت ہے۔

ایرانی صدر نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے جابرانہ، یکطرفہ اور غیر قانونی امریکی پابندیوں کے باوجود، مقامی کمپنیوں اور تکنیکی اداروں کے استعمال اور قومی ماہرین کی صلاحیتوں پر انحصار کے ساتھ قدرتی گیس کی پیداوار میں اضافہ کر کے تیل اور گیس کے شعبوں میں بڑے اور قیمتی منصوبوں کو نافذ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایران گھریلو گیس کی کھپت کی ترقی میں دنیا کے سرکردہ ممالک میں سے ایک ہے۔ چونکہ ایران کی 95% آبادی اب قومی قدرتی گیس کے نیٹ ورک میں شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی علاقائی حکمت عملی قدرتی گیس کی پیداوار اور برآمدات کو بڑھانے اور اس صاف ایندھن تک خطے کے زیادہ سے زیادہ ممالک کی رسائی پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران میں قدرتی گیس کی وسیع تقسیم کے نیٹ ورک اور خطے میں موجودہ صلاحیتوں اور ضروریات کو مدنظر رکھتے کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران اعلان کرتا ہے کہ وہ پروڈیوسروں اور صارفین کی منڈیوں کے درمیان گیس کی ترسیل کے لیے ایک محفوظ راستہ بننے کے لیے تیار ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@ 

https://twitter.com/IRNAURDU1

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .