یہ بات ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز منگل قطر میں مقیم ایرانیوں سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
ایرانی صدر مملکت سیدابراہیم رئیسی نے بتایا کہ بیرون ملک میں مقیم ایرانی شہری ہمارا سرمایہ اور اثاثہ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آج امیر قطر اور وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت میں تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے سنجیدہ عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خطے کے ممالک کے لوگوں کا رابطہ ان کے مشترکہ عقائد، اقدار اور ثقافت سے جڑا ہوا ہے۔ اس خطے میں موجودہ مذہب، ایک عظیم دولت ہے جس کو مضبوط بنانے کے لیے ہمیشہ کوشش کی جانی چاہیے اور ڈیجیٹل کمیونیکیشن کے دور میں اس پر حملہ اور نظر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اصیل ثقافت کو نسلوں تک منتقل کیا جانا چاہیے اور حکومت صرف اصیل ایرانی اسلامی ثقافت اور اس علاقے کے لوگوں سے متعلق ثقافت کی پاسداری نہیں کرسکتی ہے اس لیے تمام اداروں بشمول بیرون ملک ایرانی اسکولوں اور بیرون ملک تمام ایرانیوں کو اس کی ذمہ داری محسوس کرنی چاہیے۔
ڈاکٹر رئیسی نے کہا کہ بیرون ملک کے ایرانیوں کو ملک کے اندر موجود ایرانیوں کی طرح حقوق حاصل ہیں اور حکومت کے ان کے لیے فرائض اور ذمہ داریاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک تمام ایرانیوں کو اپنے وطن اور مادری سرزمین کی ثقافت کے ساتھ اپنے تعلقات کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ملک کے تمام متعلقہ اداروں کو اس رابطہ کو آسان بنانا کرنا ہوگا۔
آیت اللہ رئیسی پیر کے روز دوحہ پہنچے، جو ملک میں صدارت سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا خلیجی پڑاؤ ہوگا۔ وہ گیس برآمد کرنے والے بڑے ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے جس کی میزبانی دوحہ کرے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ