گیس برآمد کرنے والے ممالک کی اسمبلی(GECF) کے 6 ویں اجلاس کا آج بروز منگل باقاعدہ طور پر قطری دارالحکومت کے دارالحکومت دوحہ میں آغاز کیا گیا جس میں
دوحہ میں ہونے والی ''جی ای سی ایف'' کی چھٹی گیس سمٹ میں ایرانی صدر، رکن ممالک کے صدور اور نمائندوں کی موجودگی اور امیر قطر کی تقریر کے ساتھ "دنیا میں توانائی کی سلامتی" کے محور سے پر باضابطہ طور پر آغاز ہوا۔
تفصیلات کے مطابق اس اجلاس میں ایران، الجزائر، مصر، لیبیا، نائجیریا، قطر، روس، وینزویلا، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کے صدور، وزرائے اعظم اور توانائی کے وزراء اور آذربائیجان، عراق، ملائیشیا، ناروے ، پیرو اور متحدہ عرب امارات کے مبصر اراکین نے شرکت کی ہے۔ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی بھی خطاب کریں گے۔
اس فورم کے رکن ممالک کے پاس عالمی گیس تجارت کا 45% حصہ اور عالمی گیس ذخائر کا 65% حصہ ہے۔
گیس برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (جی ای سی ایف) مئی 2002 میں تہران میں قائم ہوئی تھی اور اس کے قیام کے بعد سے اب تک وزارتی سطح پر 23 اور سربراہی سطح پر پانچ اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔
ایران دنیا میں قدرتی گیس کے ثابت شدہ ذخائر کے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔
آیت اللہ رئیسی پیر کے روز دوحہ پہنچے، جو ملک میں صدارت سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا خلیجی پڑاؤ ہوگا۔ وہ گیس برآمد کرنے والے بڑے ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے جس کی میزبانی دوحہ کرے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ