یہ بات "متین حیدر" نے پیر کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے خطے میں مغربی مداخلت پسندانہ روش، خاص طور پر پڑوسیوں کے درمیان تعاون میں تخریب کاری پر تنقید کی۔
حیدر نے ایرانی وزیر داخلہ احمد وحیدی کے دورے پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کے اعلیٰ عہدے داروں کے درمیان ملاقاتیں مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے، باہمی ضروریات کو پورا کرنے اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے بشمول مشترکہ سرحدوں پر امن و سلامتی کے استحکام کے لیے ضروری اور مفید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی پیش رفت، افغانستان کی صورتحال اور دہشت گردی کے مسئلے کےایک ہی وقت میں وحیدی کا دورہ پاکستان بہت اہم ہے اور دونوں پڑوسی ممالک کو ایک دوسرے کی تازہ ترین پوزیشنوں سے آگاہ ہونے اور دوطرفہ تعاون کو مضبوط کرنے کے نئے طریقے تلاش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
پاکستانی GTV نیوز چینل کے دفتر کے سربراہ نے خطے میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت پسندانہ روش سمیت خطے میں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعاون اور مشارکت کے خلاف امریکی تخریب کاری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ کا دورہ اس وقت ہوتا ہے جب پاکستانی وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے چین کا اہم دورہ کیا تھا اور قریب مستقبل میں ہفتوں روس کا ایک اور اہم دورہ کریں گے۔
متین حیدر نے اس بات پر زور دیا کہ بیجنگ اور ماسکو کے ساتھ تہران کے قریبی اور اسٹریٹجک تعلقات بھی کئی لحاظ سے اسلام آباد کے لیے اہم ہیں اور دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلے سے خطے کے ہمسایہ اور دوست ممالک کے ساتھ کثیرالجہتی تعاون کو مزید گہرا کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ قریبی دوطرفہ تعلقات کے لیے عمران خان کی حکومت کی بیرونی دباؤ کے خلاف مزاحمت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بیجنگ اور ماسکو کے ساتھ ہمارے قریبی رابطوں کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ پاکستان امریکی دباؤ پر قابو پانے میں کامیاب ہو گیا ہے اور ایرانی وزیر داخلہ کا دورہ اسلام آباد حکومت کے اپنے پڑوسیوں بالخصوص ایران کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کے نقطہ نظر کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ، ایران اور پاکستان کے حکام مشترکہ سرحدوں ، سرحدی پٹی میں تجارت اور نقل و حرکت کو آسان بنانے پر زیادہ موثر تعاون کرکے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مسئلے کے خلاف فیصلہ کن جنگ کا جائزہ اور باہمی مفادات کی فراہمی کے لئے مشترکہ پوزیشن حاصل کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے مقابلے اور مشترکہ سرحدوں پر پائیدار سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے سیکورٹی تعاون اور معلومات کا تبادلہ دونوں ہمسایہ ممالک کے ایجنڈے میں شامل ہے اور یہ بات واضح ہے کہ ایران کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے، پاکستان کا دشمن ایران کا دشمن ہے۔
ایرانی وزیر داخلہ احمد وحیدی اپنے پاکستانی ہم منصب کی دعوت پر آج صبح اسلام آباد پہنچے اور پاکستانی آرمی چیف اور اپنے ہم منصب اور وزیر اعظم سے ملاقات کی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
ایرانی وزیر داخلہ کا دورہ پاکستان علاقائی سلامتی اور مشترکہ مفادات کیلئے ہم آہنگی کی مثال ہے: پاکستانی ماہر
14 فروری، 2022، 2:10 PM
News ID:
84651023
اسلام آباد، ارنا - پاکستانی ماہر برائے دفاعی امور نے ایرانی وزیر داخلہ کے دورے پاکستان کو انتہائی موثر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملاقات خطے کی سلامتی اور مشترکہ مفادات کی فراہمی کے لیے تہران اور اسلام آباد کے ہم آہنگی کی ایک مثال ہے۔
متعلقہ خبریں
-
پاک ایران کے درمیان انسداد دہشتگردی پر تعاون بڑھ گیا ہے: پاکستانی وزیر خارجہ
اسلام آباد، ارنا- پاکستانی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران سے مشترکہ سرحدوں کی صورتحال میں…
-
ارنا نمائندے سے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران؛
پاکستان فتنہ پھیلانے والوں سے نمٹنے میں ایران کیساتھ کھڑا ہے: امیر آبادی
اسلام آباد، ارنا- ایران پاکستان پارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ "احمد امیرآبادی فراہانی" نے…
-
سلامتی، ایران اور پاکستان کی مشترکہ تشویش ہے
تہران، ارنا – ایرانی صدر مملکت نے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ دونوں ہمسایہ…
آپ کا تبصرہ