29 جنوری، 2022، 10:31 AM
Journalist ID: 2393
News ID: 84630169
T T
0 Persons
ویانا مذاکرات میں مثبت پیش رفت / ایک ہفتے کا تعطل

تہران، ارنا - ویانا مذاکرات آج سے ایک ہفتے کے لیے معطل رہیں گے جبکہ مذاکرات کاروں نے تسلیم کیا ہے کہ مذاکرات کے اس دور نے پیش رفت کی سمت میں ایک اور قدم بڑھایا ہے۔

 ایران اور گروپ 1+4 (جرمنی، فرانس، برطانیہ، روسی اور چین) کے مابین ہونے والے اتفاق کے بعد آٹھویں دور کے مذاکرات میں ایک ہفتے کا وقفہ دیا گیا  اس طرح مذاکراتی وفود آج (ہفتہ کے روز) اپنے اپنے ممالک کے اعلی حکام سے صلاح و مشورہ کرنے کیلئے اپنے ممالک کو روانہ ہو جائیں گے۔

پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں بات چیت جمعہ کے روز ویانا میں ہمارے ملک کے سنیئر مذاکرات کار علی باقری کنی اور مشترکہ کمیشن کے کوآرڈینیٹر اینریک مورا کے درمیان ملاقات سے شروع ہوئی جس کے بعد یورپ کی تینوں ممالک (برطانیہ، فرانس اور جرمنی) کے نمائندوں کے درمیان ملاقاتیں ہوئیں۔

ویانا مذاکرات میں مثبت پیش رفت / ایک ہفتے کا تعطل

ایرانی وفد کے سربراہ نے جمعرات کے روز ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے مستقل نمائندے میخائل الیانوف اور انریکہ مورا کے ساتھ الگ الگ اجلاس میں دو طرفہ بات چیت کی۔
مذاکرات کا مقصد باقی مسائل پر اتفاق رائے اور فیصلہ سازی کے لیے متن کے مسودے کو حتمی شکل دینا ہے۔
ویانا میں اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے لیے چینی مندوب وانگ کون کے مطابق مذاکراتی وفود نے پابندیوں کے خاتمے، یقین دہانیوں اور تصدیق کے بارے میں نقطہ نظر کو کم کرنے کے لیے چند دنوں میں دو طرفہ اور کثیرالجہتی بات چیت کی ہے۔
ویانا مذاکرات میں شامل مذاکراتی ٹیمیں پابندیاں ہٹانے اور جوہری معاہدے سے ممکنہ انخلاء سے بچنے کی یقین دہانیوں پر مغرب کی جانب سے مستقبل کے اقدامات کی تصدیق پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ویانا مذاکرات کا آٹھواں دور 27 دسمبر 2021 کو شروع ہوا۔ وفود کی اکثریت کی رائے ہے کہ بعض معاملات اور سیاسی فیصلہ سازی پر پیچیدگیوں کے باوجود مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں۔
مغربی فریقوں نے ایران پر دباؤ ڈالنے کے لیے بے بنیاد ڈیڈ لائن دینے کی کوشش کی، لیکن ایرانی مذاکرات کار دباؤ کا سامنا کرتے ہوئے ثابت قدم رہے، اس بات پر زور دیا کہ اگر دوسرے فریق ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیاں ہٹانے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں تو تہران ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔  لہذا، کسی حتمی اتفاق رائے تک پہنچنا کم سے کم وقت میں ممکن ہو سکتا ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@  

https://twitter.com/IRNAURDU1

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .