یہ بات زہرا ارشادی نے پیر کے روز اقوام متحدہ میں شام سے متعلق منعقدہ ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے شامی عوام کی حمایت اور ایران اس ملک کے اتحاد اور علاقائی سالمیت کی بحالی کے لیے شامی عوام اور حکومت کی حمایت کو جاری رکھے گا۔
ایرانی خاتون نے بتایا کہ سلامتی کونسل کو اسرائیلی حکومت کو شامی گولان کی پہاڑیوں پر اپنے قبضے کو خاتمہ کرنا اور شام کے خلاف اپنی جارحیت فوری طور پر بند کرنے پر مجبور کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ شامی عوام ایک دہائی سے زائد عرصے سے خانہ جنگی کا شکار ہیں۔ تو ہمیں ان کے مسائل کے تسلسل کے روکنے اور خطے کے امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اس افسوسناک تنازعہ کا سیاسی حل تلاش کرنے کی کوششوں کو دوگنا کرنا ہوگا ۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ اس سلسلے میں آستانہ عمل جاری رہے گا اور اس سلسلے میں آستانہ عمل کو ضمانت دینے والے ممالک کے سینئر ماہرین کا اجلاس 21 اور 22 دسمبر کو نورسلطان میں ہوگا۔
ارشادی نے کہا کہ ہم نظربندوں کی رہائی سے متعلق ورکنگ گروپ کی کوششوں کے نتیجے میں 10 شامی قیدیوں کے حالیہ تبادلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، جو آستانہ عمل کے ذریعے قائم کیا گیا تھا۔ اور ایران سنجیدگی سے اس طرح کی کوششوں سے اپنی حمایت کو جاری رکھے گا اور تمام فریقین سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس انساندوستانہ اقدام کے حصول کے لیے مل کر کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے برائے شامی امور مسٹر پیڈرسن کے ساتھ موجودہ مشاورت سے شام کی آئینی کمیٹی کا اگلا اجلاس جلد از جلد منعقد کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس کمیٹی کو بغیر کسی بیرونی مداخلت و دباؤ یا اپنے کام کے لیے کوئی مصنوعی ڈیڈ لائن کے، اپنا کام جاری رکھنا چاہیے۔
زہرا ارشادی نے بتایا کہ ہم شامی پناہ گزینوں اور بے گھر لوگوں کی رضاکارانہ واپسی کے لیے سیکورٹی اور سہولت فراہم کرنا چاہتے ہیں اور ہم شام کی موجودہ صورت حال کے بارے میں غلط معلومات شائع کرنے کے ذریعے پناہ گزینوں کی واپسی کی حوصلہ شکنی کی کچھ کوششوں کو خبردار کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں نائب ایرانی نمائندے نے کہا کہ ہم شام کے خلاف تمام اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اپنے دفاع کے لیے شام کے موروثی حق پر زور دیتے ہیں۔
انہوں نے امریکی فورسز کے ہاتھوں کسانوں، بچوں اور دیہاتیوں سمیت درجنوں شامی شہریوں کے قتل کے بارے میں امریکی میڈیا کی حالیہ رپورٹ کی مذمت کرتے ہوئے شام سے اس فورسز کے فوری انخلاء پر زور دیا۔
ارشادی نے ہم شام میں علیحدگی پسند سرگرمیوں یااقدامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حمایت میں کسی بھی کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔
ارشادی نے بتایا کہ شام کے بحران کو خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے مکمل احترام کے ساتھ پرامن طریقے سے اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ