ان خیالات کا اظہار "امید جہانخواہ" نے آج بروز بدھ کو دوغارون سرحد میں موجودہ مسائل کے حل سے متعلق منعقدہ ایک اجلاس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا؛ منعقدہ اس اجلاس میں ایرانی صدر کے مشیر برائے افغانستان کے امور نے بھی حصہ لیا تھا۔
اس موقع پر جہانخواہ نے مزید کہا کہ اسی عرصے کے دوران صوبے خراسان رضوی سے افغانستان کو برآمدات کی شرح میں وزن کے لحاظ سے 46 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 35 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی عرصے کے دوران مجموعی طور پر ایران سے 2 ہزار ٹن 789 ٹن مصنوعات کو افغانستان میں برآمد کیا گیا ہے جن کی مالیت کی شرح 125 ملین ڈالر ہے اور اس رقم میں صوبہ خراسان رضوی کا حصہ 21 فیصد تھا۔
جہانخواہ نے مزید کہا کہ ایرانی برآمدات کے 50 فیصد سے زیادہ دوغارون سرحد سے کی جاتی ہیں اور افغانستان کیساتھ تجارت بڑھانے کے لیے اس بین الاقوامی سرحد کی اہلکاروں کی تقویت کرنی ہوگی۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر کے مشیر برائے افغانستان کے امور نے آج بروز بدھ کو صوبہ خراسان رضوی کا دورہ کرتے ہوئے دوغارون سرحد کے مختلف اقتصادی علاقوں کا قریب سے معائنہ کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران سے سالانہ 5۔1 ملین ٹن مصنوعات کو دوغارون سرحد سے افغانستان میں برآمد کیا جاتا ہے جن کی مالیت کی شرح 2 ارب ڈالر سے زائد ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ