یہ بات مینداوگاس ازرسکیس نے ہفتہ کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے اس شعبے میں اپنی طاقت اور قابلیت کو دکھایا اور میرے ہاں ایک قابل اور طاقتور میزبان تھا۔
انہوں نے بتایا کہ حالیہ دنوں کے دوران، ہم نے دنیا کی فوجوں کے درمیان فری اسٹائل اور گریکو رومن کشتی کے دلچسپ اور شاندار مقابلوں کا مشاہدہ کیا جس میں سب ٹیموں نے مکمل تیاری کے ساتھ ان مقابلوں میں شرکت کی تھی۔
مینداوگاس ازرسکیس نے کہا کہ یہ میرا تہران کا پہلا سفر ہے، لیکن کیونکہ میں نے کئی بار مختلف مقابلوں میں ایرانی پہلوانوں اور کھلاڑیوں کی اعلی کارکردگی کو دیکھاہے، مجھے معلوم ہوا کہ ایرانی پہلوانوں میں کتنی بڑی طاقت ہے۔
انہوںنے کہا کہ مجموعی طور پر مقابلوں کی سطح بہت اچھی تھی۔ ایران کی میزبانی، پہلوانوں کی رہائش اور سب کچھ بہترین سطح پر تھا اور یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ ایران نے بہتریں مقابلوں میں سے ایک کا انعقاد کیا۔
انہوں نے ایران اور اس ملک کے لوگوں کے بارے میں اپنے تاثرات کے بارے میں کہا کہ ایران آنے سے پہلے میں یہاں کے لوگوں کے جذبات اور خیالات کے بارے میں نہیں جانتا تھا لیکن میرے لیے دلچسپ بات یہ تھی کہ وہ بہت مہربان تھے اور ہر طرح سے ہماری مدد کرنا چاہتے تھے اور یہ احساس میرے لیے دلچسپ تھا۔
35ویں عالمی فوجی کشتی مقابلوں (CISM) آج بروز 21 اور 22 نومبر پانچ زمروں میں ایرانی دارالحکومت تہران کے آزادی اسپورٹس کمپلیکس میں انعقاد کیا گيا۔ جس میں 22 ممالک بشمول یوکرین، گنی، فرانس، نائجیریا، سری لنکا، یونان، پولینڈ، شام، ہالینڈ اورغیرہ کے 300 کھیلاڑی شامل تھے۔ اس ایونٹ میں ہمارے ملک کی ٹیموں کے 32 کھیلاڑیوں نے شرکت کی۔ ایرانی دستے نے ان مقابلوں میں 4 طلائی، 4 چاندی اور 2 کانسی کے تمغے حاصل کر کے دوسری پوزیشن پر قبضہ جما لیا
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ