ان خیالات کا اظہار "رستم قاسمی" نے آج بروز ہفتے کو ایران کے دورے پر آئے ہوئے سنئیر نائب کرغیز وزیر اعظم اور وزیر برائے اقتصادی امور "دنیر امان گلدی یف" اور ان کے ہمراہ وفد سے ایک ملاقات میں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرانزٹ کے مسئلے کے علاوہ دونوں ممالک میں بیک وقت سرمایہ کاری، زراعت اور برآمدات جیسے معاملات میں تعاون کر سکتے ہیں؛ نیز ایران تکنیکی اور انجینئرنگ کے تجربات کو کرغیزستان کو منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔
قاسمی نے کہا کہ اس بات کے پیش نظر کہ ایران- کرغیزستان کے تعاون کے مشترکہ کمیشن کا اکتوبر میں انعقاد کیا گیا تھا، ماضی کی منظوریوں کا جائزہ لینے اور اگلے مشترکہ کمیشن کے لیے منصوبہ بندی اور منظوریوں کی تیاری کیلئے ایک تکنیکی ٹیم کی تشکیل ضروری ہے۔
ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی نے ٹرانزٹ کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی بے پناہ صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج بندر عباس سے کرغیزستان تک ریل کی آمدورفت ممکن ہے، اور ترکمانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ موجودہ معاہدوں کو استعمال کرتے ہوئے اس صلاحیت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان روڈ ٹرانزٹ کی ترقی بھی ایجنڈے میں ہو سکتی ہے۔
قاسمی نے کہا کہ ہوائی نقل و حمل کے میدان میں آج کل مشہد اور کرغیزستان کے دارالحکومت کے درمیان پروازیں چل رہی ہیں جن میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرغیزستان شنگھائی اور مشرقی ممالک میں ایرانی سامان کی منتقلی کے لیے راہداری بن سکتا ہے۔
قاسمی نے کرغیزستان کیجانب سے شہید رجائی کی بندرگاہ اور ایرانی معیشت کے دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کرغزستان کی معیشت کے مختلف شعبوں بشمول صنعت اور زراعت میں ایرانی کمپنیوں کی شرکت اور سرمایہ کاری کا بھی امکان ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کے ترقیاتی فنڈ کے قیام کے لیے کرغیز فریق کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت اچھی تجویز ہے جو کرغیز معیشت کے مختلف شعبوں میں ایرانی کمپنیوں کی موجودگی کے امکان کی حمایت کر سکتی ہے۔
قاسمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس تجویز کا ضرور خیر مقدم کرے گا۔ یہ فنڈ مشترکہ منصوبے بنا سکتا ہے اور سرمایہ کاری کو ترقی دے سکتا ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان مستقبل میں تعاون کے لیے اچھی بنیاد فراہم کر سکتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ