کرغیزستان کی ایران سے مشترکہ اقتصادی ترقیاتی فنڈ کے قیام کی تجویز

تہران، ارنا-سنئیر نائب کرغیزستانی وزیر اعظم اور وزیر برائے اقتصادی امور نے ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہر ترقی سے ایک ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ اقتصادی ترقیاتی فنڈ کے قیام کی تجویز دی۔

رپورٹ ک مطابق "دنیر امان گلدی یف" نے آج بروز ہفتے کو "رستم قاسمی" سے ایک ملاقات میں کرغیزستان کی آزادی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مدد کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک کے مشترکہ تعاون کمیشن کی ماضی کی منظوریوں کا جائزہ لینے  یلئے ایک تکنیکی کمیٹی بنانے کی ایران کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی میدان میں دونوں فریقین کے درمیان تعاون کے بہت سے شعبے ہیں اور ہم اس تعاون کے فروغ کی پوری کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کرغیزستان کیجانب سے بندر عباس کا استعمال، زراعت کے شعبے میں تعاون کی ترقی اور کرغیزستان کے تکنیکی اور انجینئرنگ منصوبوں میں ایرانی کمپنیوں کی شرکت باہمی دلچسپی کے اہم ترین مسائل ہیں۔

 دنیر امان گلدی یف نے مشترکہ منصوبوں کی حمایت کے لیے مشترکہ اقتصادی ترقیاتی فنڈ کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک آزمایا ہوا تجربہ ہے اور اب کرغیزستان میں روس، ازبکستان اور ہنگری کے ساتھ مشترکہ اقتصادی ترقیاتی فنڈز قائم کیے گئے ہیں، جس کے بہت اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے مختلف شعبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کرغیزستان کو کسٹم ڈیوٹی کے بغیر سامان درآمد کرنا ممکن ہے، جس سے ایرانی تاجروں اور اقتصادی کارکنوں کو کرغزستان کے راستے دوسرے ممالک کو اپنی اشیاء برآمد کرنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان پروازیں بڑھانے کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے معاشی اداکاروں کے لیے اچھے مواقع فراہم کر سکتی ہے جبکہ یہ سیاحت کی مشترکہ ترقی کا باعث بن سکتی ہے۔

در این اثنا ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی نے کہا کہ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اہم اور بنیادی مسئلہ کے طور پر راہداری جیسے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آج بندر عباس سے کرغیزستان تک ریل کے ذریعے براہ راست رسائی ممکن ہے؛ یہ رسائی ان اہم مسائل میں سے ایک تھی جس پر تبادلہ خیال کیا گیا اور کرغیزستان کے وزیر برائے اقتصادی امور نے آج سہ پہر کو بندر عباس جانے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ شہید رجائی پورٹ کا دورہ کریں۔

قاسمی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ریل تعاون ایک بہت اہم مسئلہ ہے جو ایران کو چین تک آسان رسائی فراہم کر سکتا ہے۔

ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی نے مزید کہا کہ اس ملاقات میں تجارت، مشترکہ منصوبوں، دونوں ممالک کے درمیان باہمی فنڈ کی تشکیل اور ایران اور کرغزستان میں باہمی سرمایہ کاری سمیت مختلف امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .