رپورٹ کے مطابق، "سعید خطیب زادہ" نے آج بروز بدھ کو اسلامی جمہوریہ ایران میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی جانبدارنہ اور بے بیناد رپورٹ کے ردعمل میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ کو منتخب اور سیاسی مقاصد کی بنیاد پر قرار دیتے ہوئے اس رپورٹ میں لگائے گئے مضحکہ خیز اور فضول الزامات کا مسترد کر دیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ رپورٹ "نامہ نگاروں کے کام کو کنٹرول کرنے والے قواعد" میں بیان کردہ اصولوں اور معیارات جس میں "معتبر ذرائع سے معروضی اور قابل اعتماد معلومات کے ذریعے حقائق حاصل کرنے کی ضرورت بھی شامل ہے" کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تیار کی گئی ہے جس سے کسی بھی طرح سے ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کا صحیح اور درست اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔
خطیب زادہ نے خصوصی نمائندے کی جاری دشمنیوں اور بے بنیاد الزامات کی یاد لائی ہوئے کہا کہ اس ریکارڈ نے ان کی رپورٹوں کی ساکھ کو مکمل طور پر نقصان پہنچایا ہے اور اسے دہشت گرد گروہوں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مخالفین کے سیاسی بیان میں بدل دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے رپورٹ کے سیاسی اور ناجائز ایجنڈے کا ذکر کرتے ہوئے رپورٹر کی جانب سے الزامات پر دانستہ توجہ مرکوز کرنے اور ایران میں انسانی حقوق کے فروغ کے اقدامات پر اس کی عدم توجہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یسا کہ پہلے بھی بارہا اس بات پرزور دیا گیا ہے کہ ایران جیسے ملک جو امریکی اقتصادی دہشت گردی کے دباؤ میں آکر اپنے شہریوں اور عالمی برادری کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتا رہا ہے، کیلئے انسانی حقوق سے متعلق خصوصی رپورٹر کا تعین بنیادی طور پر غیر منصفانہ اور غیر تعمیری ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک جمہوری نظام کے طور پر، مذہبی ذمہ داریوں اور اپنے آئین اور دیگر قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کرتے ہوئے قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کی ترقی اور فروغ کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خصوصی نمائندے کو سب سے پہلے بیدار ہونا چاہیے اور کورونا کے دوران طبی اور ادویاتی اشیاء سمیت بنیادی ضروریات تک ایرانیوں کی رسائی پر اقتصادی دہشت گردی کے تباہ کن اثرات کی مذمت کرنی چاہیے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے خصوصی نمائندے کے ایجنڈے کے بانیوں اور اہم حامیوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف سب سے زیادہ بین الاقوامی انسانی حقوق پر حملے کرنے والے بعض ممالک نے ایرانی عوام پر سخت پابندیاں عائد کی ہیں اور وہ مجرموں کو جدید ہتھیاروں کی فروخت، فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون اور دہشت گرد گروہوں کی حمایت میں دنیا میں انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی کرنے والوں میں سے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ