برطانوی حکام کو ایرانیوں کے الفاظ کا صحیح مطلب سمجھنا ہوگا: علامہ رئیسی

تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ایران تمام ممالک کیساتھ تعاون کرنے کا پُختہ عزم رکھتا ہے، لیکن یہ تعاون باہمی احترام اور قوموں کے مفادات کی بنا پر ہونا ہوگا اور تسلط پسندانہ نظام کا ان تعلقات پر اثر انداز نہیں ہونا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق، علامہ سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز اتوار کو تہران میں تعینات نئے برطانوی سفیر سے ایک ملاقات کے دوران، آزادی اور خودمختاری کو ایرانی قوم کے اصل نعرے قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک واقعی آزاد ہے؛ ہماری آزادی کا دعوی نہیں ہے۔

انہوں نے برطانوی سفیر کی فارسی زبان پر عبور رکھنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ان الفاظ کے صحیح معنوں کو اپنے ملک کے حکام کو سمجھانا ہوگا۔

اس ملاقات میں برطانوی سفیر نے اپنی اسناد تقرری کو علامہ سید ابراہیم رئیسی کے سامنے پیش کیا۔

ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی اور آزادی پسندی کا جذبہ ایرانی قوم میں ہے اور جب بھی انہیں لگتا ہے کہ دوسرے ممالک ان کیخلاف جبر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، وہ ان کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے بلکہ ان کے اقدامات کیخلاف رد عمل ظاہر کریں گے۔

علامہ ریسی نے کہا کہ ایران کیساتھ کام کرنے اور تعاون کرنے کا بہترین طریقہ باہمی احترام کے اصول پر عمل کرنا ہے؛ اسلامی جمہوریہ ایران کسی غلط کام کو قبول نہیں کرتا اور یورپ اور مغرب کو ایران کو اپنے تجربات کی بنیاد پر ایک آزاد ملک کے طور پر دیکھنا ہوگا۔

ایرانی صدر نے کہا کہ آج انسانی حقوق ملکوں پر حملہ کرنے کا ایک سیاسی ہتھیار بن چکے ہیں۔ ہم مذہبی عقائد کی بنیاد پر انسانی حقوق کا احترام کرنے کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور آپ جانتے ہیں کہ کتنے انسانی حقوق کے دعویدار اپنے ہی لوگوں کیساتھ کیسا سلوک کرتے ہیں۔

انہوں نے نئے برطانوی سفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو حقائق آپ ایران میں دیکھتے ہیں ان کی صحیح طور پر اپنے ملک میں عکاسی کریں۔

در این اثنا نئے برطانوی سفیر "سایموں شرکلیف" نے کہا کہ انہوں نے 20 سالوں کے بعد ایک نئے مشن میں بطور سفیر دوسری بار تہران کا سفر کیا ہے اور انہیں ایران کا اچھا تجربہ اور علم ہے اور ان کا بنیادی مقصد، ایک مثبت اور تعمیری انداز میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش ہے۔

انہوں نے ایران اور برطانیہ کے درمیان تاریخی تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .