یہ بات زہرا ارشادی نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امن کی ثقافت سے متعلق ایک تقریر میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ جنگ، دہشت گردی، پرتشدد انتہا پسندی ، غربت، امتیازی سلوک اور یکطرفہ اقدامات آج کی دنیا کے بنیادی چیلنجوں میں شامل ہیں۔
ارشادی نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کے رکن ممالک کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے حصول کے لیے تمام ممالک کی مساوات ، بین الاقوامی تنازعات کا پرامن حل ، طاقت اور دہمکی کے عدم استعمال اور ممالک کے بنیادی مسائل میں عدم مداخلت کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔
ارشادی نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کے رکن ممالک کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے حصول کے لیے تمام ممالک کی مساوات ، بین الاقوامی تنازعات کا پرامن حل ، طاقت اور دہمکی کے استعمال کے بغیر اور ممالک کے بنیادی مسائل میں عدم مداخلت کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔
زہرا ارشادی نے بتایا کہ امن اور امن کی ثقافت کے فروغ دینے کو بین الاقوامی برادری کی جانب سے ایک جامع اور مسلسل کوشش کی ضرورت ہے ، خاص طور پر ایسے وقت میں جب کچھ ممالک یکطرفہ اقدامات کے ساتھ اپنے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے تحت کثیرالجہتی، بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے کا واحد راستہ ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کے مطابق امن کی ثقافت سے متعلق اقوام متحدہ کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہر سال ستمبر میں منعقد ہوتا ہے۔
اس قرارداد کے مطابق عالمی امن اور بین المذاہب مکالمے سے متعلق اقدامات بشمول تشدد اور انتہا پسندی سے پاک دنیا کے لیے ایران کے اقدام پر زور دیا جائے گا۔
اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ