ہمارے مشترکہ دشمنوں کی بھاری کوششیں باہمی تعلقات میں خلل نہیں ڈال سکتی ہیں: ایرانی صدر

تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت نے ایران اور عراق کے درمیان تعلقات کو دو ہمسایہ ممالک سے کہیں زیادہ آگے قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ ارمان ہیں؛ لہذا ہمارے مشترکہ دشمنوں کی بھاری کوششیں باہمی تعلقات میں خلل نہیں ڈال سکتی ہیں۔

ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز منگل کو عراقی وزیر اعظم سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، حضرت ابا عبداللہ حسین (ع) کی یوم شہادت پر عراقی حکومت اور عوام کو تعزیت کا اظہار کریا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک مضبوط، آزاد، امن اور متحد عراق نہ صرف ہماری خواہش ہے بلکہ باہمی اور علاقائی تعلقات کی توسیع کیلئے دونوں ملکوں کی منصوبوں کا اہم حصہ بھی ہے۔

علامہ رئیسی نے عراقی وزیر اعظم کیجانب سے بغداد میں منعقدہ اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس میں ان کی دعوت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم عراق اور علاقے میں قیام امن اور استحکام کیلئے ہر کسی حکمت عملی اور اقدام کی بدستور حمایت کرتے ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ہمسایہ ملکوں کے اجلاس کی عراقی حکمت عملی سے قومی اور علاقائی کامیابیاں حاصل ہوں گی جس کی پہلی کامیابی عراق کی وقار اور طاقت اور خطے میں اس کے اہم کردار کا مظاہرہ ہے اور دوسری کامیابی بھی خطے کے عزت اور وقار کا حصول ہے اور اس کے ساتھ ساتھ علاقائی ممالک خود خطی مسائل کا حل کرسکتے ہیں۔

رئیسی نے کہا کہ خطے کے ممالک مل کر سلامتی، استحکام اور پائیدار امن کے حصول کیلئے ایک روڈ میپ ڈیزائن اور نافذ کرنے کے قابل ہیں؛ انہوں نے کہا کہ خطے کے معاملات میں غیر ملکیوں کی مداخلت نہ تو سکیورٹی اور استحکام کا پلیٹ فارم ہے اور نہ ہی ترقی کی بنیاد۔

انہوں نے کہا کہ جتنا ہم تمام ممالک کے ساتھ مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اتنا بھی ہم اس حقیقت پر زور دیتے ہیں کہ صرف خطے کے ممالک ہی خطے کے مستقبل کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔

علامہ رئیسی نے یمنی مسائل کے حل اور اس ملک میں جنگ کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر ایک کو یمن میں جنگ کا خاتمہ کرنے کی کوشش کرنے ہوگی اور یمنی عوام کے حق کا احترام کرنا ہوگا کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔

ایرانی صدر نے دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں بشمول شلمچہ- بصرہ ریلوے کا جلد از جلد نفاذ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ معاہدوں اور منصوبوں پر عمل درآمد سے باہمی تعلقات خاص طو معاشی اور تجارتی میدان میں مزید توسیع کا باعث ہوگا۔

انہوں نے عراق کیجانب سے اربعین کے زائرین کی میزبانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ کورونا کا جلد خاتمے سے لاکھوں زائرین کیلئے زیارت کے شرائط کی فراہمی ہوجائے گی۔

اس موقع پر عراقی وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کا نفاذ ہوگا؛ تہران، بغداد کا حقیقی شراکت دار ہے اور بدستور عراقی حکومت اور عوام کیساتھ کھڑا رہا ہے۔

مصطفی الکاظمی نے کہا کہ خطے کو اب بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے جن کے حل کیلئے حکمت عملی، صبر اور خطی ممالک کے تعاون کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بہت امید ہے کہ بغداد میں منعقدہ سربراہی اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کو دیکھوں گی۔

عراقی وزیر اعظم نے حضرت امام حسین (ع) کے ایام شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا تاریخی فرض ہے کہ امام حسین (ع) کے پیغام کے تحفظ سمیت علاقائی مسائل کے حل پر مشترکہ کوششیں کریں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .