کسی بھی مذاکرات میں ایرانی قوم کے حقوق کا تحفظ ہونا ہوگا: صدر رئیسی

تہران، ارنا- ایرانی صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ان کا ملک فرانس سے باہمی مفادات اور احترام پر مبنی تعلقات کے فروغ کا خیر مقدم کرتا ہے۔

انہوں نے فرانس سے تمام شعبوں بالخصوص اقتصادی میدان میں تعلقات بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذاکرات میں ایرانی قوم کے حقوق کا تحفظ ہونا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق علامہ سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز پیر کو اپنے فرانسیسی ہم منصب "ایمانوئل میکرون" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، امریکہ کیجانب سے اپنے وعدوں کی کھلی خلاف ورزی و نیز تین یورپی ممالک کیجانب سے اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل نہ کرنے کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے نئی پابندیاں لگانے سے اپنے وعدوں کی کھلی طور پر خلاف ورزی کی ہے اور حتی کہ انسان دوستانہ شعبے کو بھی ان پابندیوں سے استثنی نہیں دی ہے۔

انہوں نے امریکہ اور یورپی ممالک کیجانب سے جوہری معاہدے سے متعلق اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر کسی مذاکرات میں ایرانی قوم کے حقوق کا تحفظ کرنا ہوگا۔

ایرانی صدر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، خلیج فارس اور بحیرہ عمان کی سلامتی کے تحفظ میں بہت سنجید ہے اور اس حوالے سے عدم استحکام اور بد امنی پھیلا نے والوں کیخلاف سختی سے مقابلہ کرے گا۔

انہوں نے لبنان کی حالیہ تبدیلیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، لبنان میں قیام استحکام اور عوام کے اقتصادی صورتحال میں بہتری آنے کے ہر کسی اقدام کی حمایت کرے گا اور اس حوالے سے فرانس کا ساتھ دینے کا خیر مقدم کرے گا۔

اس موقع پر فرانسیسی صدر نے علامہ رئیسی کو صدارت کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور فرانس، علاقے میں قیام امن اور استحکام میں تعمیری تعاون کر سکتے ہیں۔

انہوں نے جوہری معاہدے سے امریکی یکطرفہ علیحدگی  اور اس بین الاقوامی معاہدے کے نفاذ میں رکاوٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس مسئلے کے حل نکالنے کے درپے ہیں اور ہمیں مذاکرات کا از سر نو آغاز کرنے کی امید ہے۔

ایمانوئل میکرون نے سمندری سلامتی کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں استحکام کا ایک فریم ورک بنانا ہوگا اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ سمندروں کی حالت سمیت مختلف مسائل میں استحکام برقرار ہو۔

انہوں نے کہا کہ فرانس نے لبنان میں قیام استحکام کے حل نکالنے کی بدستور کوشش کی ہے۔ میکرون نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ ایران سے تعاون سے لبنانی مسائل کے حل و نیز اس ملک میں قیام استحکام کی فراہمی ہوجائے گی۔

فرانسیسی صدر نے باہمی تعلقات کے فروغ کے سلسلے میں تہران اور پریس کے درمیان مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .