ایران متحدہ عرب امارات سے تعلقات بڑھانے کا پختہ عزم رکھتا ہے: صدر رئیسی

تہران، ارنا- ایرانی صدر نے ایران اور متحدہ عرب امارات سے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک یو اے ای سے تعلقات کے فروغ پختہ عزم رکھتا ہے اور دونوں ملکوں کے تعلقات بالخصوص اقتصادی میدان میں تعاون کی تقویت کی کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

علامہ سید ابراہیم رئیسی نے متحدہ عراب امارات کے خصوصی نمائندے سے ایک ملاقات کے دوران، یو  اے ای کی ایران کے ساتھ مختلف شعبوں بالخصوص اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کی سنجیدہ خواہش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تعلقات کو ترقی دینے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مختلف آپریشنل شعبوں میں تعلقات اور تعاون کی صلاحیتوں اور طریقوں کو مضبوط بنانے کے ایک مشترکہ طریقہ کار بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، متحدہ عرب امارات اور خطے کے دیگر ممالک کا ایک سچا اور مخلص دوست ہے اور ہمیں متحدہ عرب امارات کے لوگوں میں دلی دلچسپی ہے  اور دونوں حکومتوں کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات، دونوں قوموں کو مزید قریب لاسکتے ہیں۔

 ڈاکٹر رئیسی نے فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت کو ایرانی عوام کی سچی دوستی کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام تر دباؤ اور پابندیوں کے باوجود ہم فلسطینی عوام کے دفاع میں اپنا مذہبی اور انسانی فریضہ پورا کر رہے ہیں اور ہم توقع کرتے ہیں کہ مسلمان اور عرب ممالک اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں تو ایسی صورتحال میں صہیونی جارحیت ختم ہو جائے گی۔

ایرانی صدر نے کہا کہ یمنی مستقبل کا فیصلہ خود یمنی عواہم ہی کرنا ہے اور اس سلسلے میں خطے کے ممالک کا مشترکہ وژن خطے میں امن اور استحکام کے مفاد میں ہو سکتا ہے اور ان کے مفادات کی ضمانت بھی دے سکتا ہے۔

علامہ رئیسی نے کہا کہ صہیونی، علاقے کی قوموں کو پسند نہیں کرتی اور تعلقات کو معمول پر لاتے ہوئے عالم اسلام کی صلاحیت کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔

دراین اثنا متحدہ عرب امارات کے خصوصی نمائندے نے دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ جڑیں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی حلف برداری تقریر میں ہم نے جس دانشمندی کا مشاہدہ کیا اس کے پیش نظر؛ ہم تعلقات کے مستقبل اور خطے میں امن و استحکام کے قیام کے بارے میں پُراعتماد ہیں اور ہم تہران کے ساتھ تعلقات کی سطح کو ہر ممکن حد تک بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے رہنما کے حکم سے، ہم ایران کیساتھ تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے اپنی سنجیدہ خواہش ظاہر کرنے کے لیے ایران آئے ہیں اور اس دورے میں ہماری موجودگی کا پیغام ایران سے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .