تخت روانچی نے غیر وابستہ ممالک کی تحریک کے سفرا کے ہنگامی اجلاس کے دوران، کیوبا سے متعلق امریکی خصمانہ پالیسیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسیاں، بین الاقوامی حقوق کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور انسانی حقوق و جمہوریت کو کمزور کر دیتی ہیں۔
انہوں نے غیر وابستہ ممالک کی تحریک کے اراکین کیخلاف امریکی یکطرفہ اور جبری اقدامات و نیز واشنگٹن کیجانب سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کیخلاف ورزی کی مذمت کی۔
ایرنی سفیر نے کہا کہ امریکہ نے گزشتہ دہائیوں میں غیر وابستہ ممالک کی تحریک کے اراکین کیخلاف مختلف قسم کی پابندیاں عائد کی ہیں اور حتی کہ کورونا وبا کے پھیلاؤ کے دوران میں بھی ان پابندیوں کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے ان ممالک کو بہت سارے مصائب کا سامنا ہوا۔
تخت روانچی نے کہا کہ امریکہ شدید تجارتی پابندیاں، مالی پابندیاں، اثاثوں کو منجمد کرنا، سفری پابندیان اور دیگر اقدامات جن کا مقصد ان ممالک کی آزادی اور عزم کو نقصان پہنچنا تھا، کے ذریعے اس عمل میں تیزی لایا ہے؛ ہم اس کی وضح مثال کو گزشتہ 40 سالوں کے دوران ایران سے متعلق امریکی موقف میں دیکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے دیگر ممالک کیخلاف امریکی دباؤ اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور قراردادوں کیخلاف ورزی سے نمٹنے میں فیصلہ کن اقدامات کرنے کیلئے بہتر طریقہ نکالنے کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ "محمد جواد ظریف" نے بھی اپنے کیوبا کے ہم منصب سے ایک ٹلی فونک رابطے کے دوران، کیوبا میں ہر کسی قسم کی بیرونی مداخلت کی مذمت کی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ