یہ بات "محمد جواد ظریف" نے بدھ کے روز اپنے ٹوئٹر پیج پر کہی۔
انہوں نے ایرانی سنٹری فیوجز اور امریکی پابندیوں کے دباؤ پر ایک چارٹ کا شائع کیا ہے۔
ظریف نے کہا کہ چھ سال پہلے اس دن ، جوہری معاہدہ کسی جنگ کے بغیر کسی بھی مسئلے کو حل کرنے میں کامیاب رہا تھا ، جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے باب ساتواں کے تحت رکھا گیا تھا۔
انہوں نے ایران کے خلاف امریکی صدور کے مختلف خیالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سابق امریکی صدر اوباما کو احساس ہوا کہ اس نے ملک پر عائد پابندی کو ایران کے سینٹری فیوجز کو مفلوج نہیں کیا ہے، جب کہ ٹرمپ نے آسانی سے دعوی کیا کہ "زیادہ سے زیادہ دباؤ" اس کا باعث بنے گا مگر یہ کبھی نہیں ہوگا۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں شائع کردہ چارٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جو بائیڈن کو یاد دلایا کہ امریکی صدر کو ان اعداد و شمار کو غور سے دیکھنا چاہئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ