یہ بات جنرل مجید کریمی جنہوں نے پاکستانی ہم منصب کی دعوت پر اسلام آباد کے دورے پر ہے، پیر کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ بارڈر گشت اور مشترکہ آپریشن؛ دورے پاکستان کا ایجنڈا ہے اور ہم منشیات سے نمٹنے کے لئے پاکستانی طرف سے اٹھائے گئے سخت اقدامات پر زور دیتے ہیں۔
جنرل کریمی نے کہا کہ پاکستان کی جنوبی بندرگاہ کراچی کا دورہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس ملک کی سمندری سیکیورٹی ایجنسی کے سربراہ کے ساتھ سمندر کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے دونوں ممالک کے مابین تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ایرانی جنرل نے کہا کہ اقوام متحدہ کے منصوبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران ، پاکستان اور افغانستان کے مابین بہت اچھا سہ فریقی تعاون ہے اور اس کے علاوہ ہمارے مشرقی ہمسایہ ملک پاکستان کےساتھ انسداد منشیات پولیس کے ساتھ باہمی تعاون کر رہے ہیں ہے۔
انہوں نے اپنے دورہ پاکستان کے مقصد کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عہدیداروں کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانا، معلومات کا تبادلہ ، سرحد پار تعاون اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام ، اسمگلروں کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
جنرل کریمی نے کہا کہ ہم مشترکہ سرحدون کے تحفظ کیلیے پاکستان کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ