ایڈمیرل "حسین خانزادی" نے کہا کہ اس نئی جہاز کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے اور ہم فی الحال اس کے نظام کو لیس کررہے ہیں ، اور اگلے سال تک بحریہ کے بیڑے میں شامل ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ شیراز انٹیلیجنس جہاز برقی مقناطیسی جنگ میں ریڈار کا پتہ لگانے ، ٹیلی مواصلات ، سونار اور مختلف اخراج کے انتظام کے شعبے میں ضروری صلاحیتوں کا حامل ہے، اس میں فریکوئینسی بینڈ جاننے ، راڈار اور ریڈیو لہروں کے مختلف پیرامیٹرز کو تسلیم کرنا ، دشمن کے ٹیلی مواصلات کے نظام کو جاننے جیسی صلاحیتوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
انہوں نے تریمارن جہازوں کی تعمیر کی تیاریوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جہاز کی تعمیر ، جس کا وزن تین ہزار ٹن سے زیادہ ہے اور اچھی جارحانہ صلاحیتوں کا حامل ہے ، بحریہ کے ایجنڈے میں ہے اور اس کے تصوراتی اور تفصیلی ڈیزائن تیار کیے گئے ہیں۔ اس کی تعمیر آئندہ برسوں میں پوری شدت سے شروع ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آج ، بحریہ کی اہلیت کی سطح پر پہنچ چکی ہے جو اپنی بہت سی ضروریات کو اندرونی طور پر اور نوجوان اور سائنسدان افراد کی تکمیل کے قابل ہے ، اور خود انحصاری اور خود اعتمادی کا یہ جذبہ بحریہ کے تمام حصوں میں پھیل چکا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
ایرانی بحری بیڑے میں اگلے سال تک "شیراز" معلوماتی جہاز شامل
21 نومبر، 2020، 11:44 AM
News ID:
84117791
تہران، ارنا - ایرانی فوج کی بحریہ کے کمانڈر نے "شیراز" نامی انٹیلی جنس جہاز کی تعمیر میں پیشرفت کا حوالہ دیتے ہوئے ہے کہ یہ جہاز جس میں خصوصی خصوصیات ہیں اگلے سال تک بحری بیڑے میں شامل ہوجائے گی۔
آپ کا تبصرہ