یہ بات "سید عباس موسوی" نے ہفتہ کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں امریکی تاریخی شکست پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 75 سالہ تاریخ میں کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے کہ امریکہ اس سے الگ تھلگ ہے، تمام تر دورے ، دباؤ اور سفر کے باوجود امریکہ اپنے ساتھ صرف ایک چھوٹا سا ملک لانے میں کامیاب رہا۔
موسوی نے کہا کہ ایرانی فعال سفارتکاری نے جوہری معاہدے کی قانونی طاقت کے ساتھ کئی بار کے لئے امریکہ کو شکست دے دیا۔
سلامتی کونسل کے 11 ممبران "بیلجیم، اسٹونی، فرانس، جرمنی، اندونیشیا، نائجر ، سینٹ ونسنٹ ، جنوبی افریقہ ، تیونس ، برطانیہ اور ویتنام" نے اپنی رائے کا اظہار نہیں کیا، روس اور چین نے اس قرارداد پر منفی اور دو مملاک نے دو مثبت ووٹ دے دیا۔
تخت روانچی نے کہا کہ سلامتی کونسل کا فیصلہ امریکہ کی مکمل تنہائی کا علامت ہے، انہوں نے اشتہار دیا کہ ویٹو کی ضرورت ہے ، جبکہ آج کے ووٹ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ویٹو کی ضرورت نہیں ہے اور ووٹ کورم تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔
ایرانی مستقل نمائندے نے روس اور چین کے منفی ووٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ان دو ممالک کو شکریہ ادا کرتے ہیں، وہ ہمارے قریب شراکت داری ممالک ہیں جن کے ساتھ تجارتی اور سیاسی تعلقات قائم رکھتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ