ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر "حسن روحانی" نے آج بروز ہفتے کو عراقی وزیر اعظم "مصطفی الکاظمی" کیساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے عراقی وزیر اعظم کو عیدالاضحی کی آمد پر مبارکباد دیتے ہوئے ان کے حالیہ دورہ ایران کو تعمیری اور مثبت قرار دے دیا اور کہا کہ اس دورے میں طے پانے والے معاہدے باہمی تعلقات کی توسیع میں مثبت تبدیلی لائیں گے۔
صدر روحانی نے ایران اور عراق کی قوموں کے گہرے تعلقات باہمی معاہدوں کے نفاذ کے مضبوط حامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور بغداد کے عہدیدار پختہ عزم کیساتھ باہمی تعلقات کے فروغ کی راہ میں تمام مشکلات پر قابو پاسکیں گے۔
انہوں نے ایران اورعراق کے درمیان ریلوے راستوں کے ذریعے رابطہ قائم کرنے کو باہمی تعلقات کی توسیع میں ایک اہم تبدیلی قرار دے دیا۔
ایرانی صدر نے علاقے کی حساس صورتحال میں عراق کی تعمیری کردار کہ خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا خطے میں امن اور استحکام کا ارادہ ہے اور اس حوالے سے اپنے کیے گئے تمام وعدوں پر قائم بھی ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ لیکن افسوس کی بات ہے کہ امریکہ نے ایرانی مسافر بردار طیارے کی دھمکی دینے اور نئی سازش کرنے سے غلط پیغام اور علامت کا مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر مصطفی الکاظمی نے ایرانی حکومت اور عوام کو عیدالضحی کی آمد پر مبارکباد دیتے ہوئےے کہا کہ بلاشبہ دونوں ملکوں کے عہدیداروں کی کوششوں سے بابمی تعلقات کی سطح میں اضافہ کرتے ہوئے ایران اور عراق کے درمیان مثبت اور تعمیری تعاون کے نئے باب کا آغاز کریں گے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایران سے تعلقات کے فروغ کیلئے تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کا پختہ عزم رکھتا ہے اور ایران اور عراق ریلوے منصوبے کا جلد از جلد نفاذ سے باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔
الکاظمی نے کہا کہ عراق کی بنیادی پالیسی خطے کی کشیدگی میں کمی اور علاقائی استحکام کا فروغ ہے اور ہم اس حوالے سے ایران کے تعمیری کردار کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ